ہمارے لیے ہوم سیریز جیتنا بہت ضروری ہے، اظہر علی
قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بلے باز اور سابق کپتان اظہر علی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ہوم سیریز جیتنا بہت ضروری ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریکٹس کے دوران صحافیوں سے آن لائن گفتگو میں اظہر علی نے کہا کہ 'بڑی خوشی کی بات ہے کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم آئی ہے، ٹیسٹ کرکٹ کی ایک بڑی ٹیم بڑے عرصے کے بعد پاکستان کے دورے پر آئی ہے تو بڑی خوشی کی بات ہے'۔
مزید پڑھیں: پاکستانی ٹیم کو ہوم کنڈیشن میں ہرانا آسان نہیں، کپتان جنوبی افریقہ
ان کا کہنا تھا کہ 'ہر ٹیم کی خواہش ہوتی ہے کہ ہوم گراؤنڈ پر کھیلیں اب ہمیں مواقع مل رہے ہیں جو پاکستان کرکٹ کے لیے نیک شگون ہے اور جو نئے کھلاڑی آرہے ہیں ان کے لیے اچھی بات ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جن کو بھی ہوم گراؤنڈ میں کھیلنے کا موقع ملے گا انہیں فائدہ ہوگا اور کارکردگی دکھانے کے بھی اچھے مواقع ہوں گے اور امید ہے کہ وہ اچھا کھیلیں گے۔
اظہر علی نے کہا کہ ابھی پریکٹس کے اچھے سیشن رہے ہیں اور تیاری اچھی ہو رہی ہے۔
بیٹنگ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ سیریز میں ہر اننگز میں تقریباً ایک کھلاڑی نے سنچری کی ہے، آسٹریلیا، انگلینڈ یا نیوزی لینڈ کی وکٹ ایشیائی بلے بازوں کے لیے مشکل ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے دورے میں ہم بہتر کر سکتے تھے لیکن بدقسمتی سے ہم نہیں کر سکے اور اب بھی مجھے اپنے بلے بازوں پر اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب بابر بھی واپس آگیا ہے اور بھروسہ ہے کہ ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ ایک مضبوط ٹیم ہے، خاص کر ان کی باؤلنگ مضبوط ہے، ان کے پاس فاسٹ اور اسپِن باؤلرز ہیں جو تجربہ کار بھی ہیں اور ہمیں ان کے خلاف اچھی منصوبہ بندی کرنی پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف ٹی20 سیریز کے لیے جنوبی افریقہ کے اسکواڈ کا اعلان
اظہر علی کا کہنا تھا کہ ان کی باؤلنگ میں تمام چیزیں موجود ہیں اس لیے ہماری بیٹنگ کو اس چیلنج کو لے کر اتنے رنز کرنا ہے کہ ہمارے باؤلرز اس کا دفاع کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بیٹنگ کوچز مل کر کام کر رہے ہیں اور ہم ان کے تجربے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور جہاں پریکٹس کر رہے ہیں وہاں ٹیسٹ میچ کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔
ہوم گراؤنڈ کے دباؤ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ ہوم ایڈوانٹیج کا فائدہ اٹھائیں اور ہوم گراؤنڈ کا بھی دباؤ ہوتا ہے کیونکہ ہر کسی کی توقعات ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے بہت ضروری ہے کہ ہوم سیریز جیتیں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی، دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہونے کی وجہ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 26 سے 30 جنوری تک کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی 4 سے 8 فروری تک راولپنڈی کرے گا۔
مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ سیریز کیلئے قومی ٹیم کا اعلان، 9 نئے کھلاڑی شامل
اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 11، 13 اور 14 فروری کو تین ٹی20 میچوں کی سیریز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی۔
جنوبی افریقہ نے اس سے قبل 2007 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور کراچی ٹیسٹ میں 160 رنز سے کامیابی سمیٹ کر سیریز بھی 0-1 سے اپنے نام کر لی تھی۔
پاکستان نے 2010 اور 2013 میں دو مرتبہ متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں جنوبی افریقہ کی میزبانی کی تھی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان 1995 سے اب تک کُل 11 ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہیں جس میں سے جنوبی افریقہ نے 7 میں فتح حاصل کی جبکہ پاکستان اب تک صرف ایک سیریز جیتنے میں کامیاب رہا جو 2003 میں کھیلی گئی تھی۔