تحقیق میں مزید دریافت کیا گیا کہ ناقص نکاسی کے نظام والے مقامات میں کورونا وائرس سیکنڈوں میں 2 میٹر سے زیادہ دور تک پھیل جاتا ہے۔
طبی جریدے جرنل پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی اے میں شائع تحقیق کے لیے ریاضیاتی ماڈل کو استعمال کرکے وضاحت کی گئی کہ کووڈ 19 چار دیواری کے اندر کس طرح پھیل سکتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن مقامات میں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہوتا ہے اور لوگ فیس ماسک نہیں پہنتے، وہاں کھانسی کے مقابلے میں بات چیت سے ہی وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم بات کرتے ہیں تو ایسے چھوٹے ذرات بنتے ہیں جو ہوا میں معلق ہوکر ایسے حصوں میں پھیل جاتے ہیں، جہاں ہوا کی نکاسی مناسب نہیں ہوتی۔
دوسری جانب کھانسی کے دوران زیادہ بڑے ذرات خارج ہوتے ہیں جو بہت تیزی سے فرش سے گر کر سطح کا حصہ بن جاتے ہیں۔
ایک ماڈل منظرنامے میں محققین نے دریافت کیا کہ کھانسی کے بعد وائرل ذرات کی بڑی تعداد ایک سے 7 منٹ کے اندر ہوا سے زمین پر گرجاتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں 30 سیکنڈ تک گفتگو کے دوران خارج ہونے والے ذرات نیچے گرنے میں 30 منٹ کا وقت لیتے ہیں مگر ایک گھنٹے بعد بھی بہت زیادہ تعداد میں ذرات ہوا میں موجود ہوتے ہیں۔
تاہم محققین کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کا فیس ماسک پہننا ہوا میں موجود وائرل ذرات کی مقدار کو نمایاں حد تک کم کردیتا ہے۔