چین 31 جنوری تک ویکسین کی 5 لاکھ خوراک فراہم کرے گا، شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین نے 31 جنوری تک کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراک فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ٹیلی فونک رابطے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ سے طویل گفتگو کی اور پاکستان کی ضروریات کا ذکر کیا اور قوم کو خوش خبری دینا چاہتا ہوں کہ 3 فروری تک فی الفور 5 لاکھ ویکسین کی خوراک دستیاب ہوں گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں ایک اور کووڈ-19 ویکسین کی منظوری
انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ اپنا جہاز بھیجیے اور اس دوا کو فی الفور لے جائیں، یہ ایک خوش آئند خبر اور خوش آئند پیش رفت ہے اور انشا اللہ اس سے بہت جانیں بچانے میں ہمیں کامیابی ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان سے ذکر کیا کہ ہماری ضروریات اس سے زیادہ ہے اور مستقبل میں اس کی ضرورت 11 لاکھ خوراک کی ہے اور اس پر بھی انہوں نے بڑی حوصلہ افزا بات کی اور کہا کہ ہم فروری کے آخر تک اس ضروررت کو بھی پوری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ ویکسن بھی دستیاب ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی ہم منصب نے کہا جب کووڈ-19 کے لیے دنیا سے تعاون کرنے کا فیصلہ کیا تو پہلا ملک جو ہمارے ذہن میں آیا وہ پاکستان ہے اور پاکستان کو ہم یقین دلانا چاہتے ہیں ہمارا تعاون آپ سے جاری رہے گی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان میں کینسنو ویکسن کی آزمائش جاری ہے اور اس کے بڑے اچھے نتائج نکلے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی بہت بڑی ہے، ہماری ضروریات بھی اس کے مطابق کافی ہیں اور اس بڑی آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہم نے تبادلہ خیال کیا کہ نئے ٹرائلز کو سامنے رکھ کر ویکسین کی پیداوار کے لیے ہم مل کر آگے بڑھ سکتے ہیں اور اس پر بھی انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو کھیپ آرہی ہے ایک تعاون ہے جس کے لیے پاکستان سے کچھ نہیں لے رہے ہیں، یہ خیر سگالی اور دوستی کا ہاتھ جو چین نے ہماری طرف بڑھایا ہے جس کے لیے میں ان کا شکر گزار ہوں۔
مزید پڑھیں: کورونا کی مزید 2 ویکسینز کی منظوری کیلئے اقدامات تیز کیے جارہے ہیں، کابینہ کمیٹی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں اس خوش خبری سے قوم کو یہ اعتماد دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارے وہ مریض اور وہ پاکستانی جو بڑی ہمت سے کووڈ-19 کا مقابلہ کر رہے ہیں، یہ ایک اچھی پیش رفت ہے اور دعا گوہ ہوں کہ اللہ سب کو اس وبا سے محفوظ رکھے۔
یاد رہے کہ 18 جنوری کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے چینی سرکاری کمپنی سائنوفام کی تیار کردہ ایک اور کووڈ-19 ویکسین کی منظوری دے دی تھی۔
ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ڈاکٹر عاصم رؤف نے ڈان سے گفتگو میں بتایا تھا کہ قومی اداہ صحت (این آئی ایچ) نے اپنے نام پر سائنوفام کی ویکسین رجسٹرڈ کروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ منظوری ہنگامی استعمال کے لیے دی گئی ہے اور اس سے ویکسین پاکستان لانے میں راہ ہموار ہوگی‘۔
پاکستان پہلے ہی سائنوفام کی کووڈ-19 ویکسین کی 11 لاکھ خوراک کی پیشگی بکنگ کرچکا ہے اور ڈریپ کی جانب سے اس کی منظوری کے بعد اس کی درآمد کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کی تمام آبادی کیلئے ویکسین کی فراہمی آسان نہیں ہوگی، ڈاکٹر فیصل سلطان
قبل ازیں 16 جنوری کو ڈریپ نے ایسٹرازینیکا کی کووڈ-19 ویکسین کی پاکستان میں ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی۔
پی ایم اے نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ڈریپ نے مبینہ طور پر ایسٹرازینیکا کی ویکسین منظور کی جو بھارت کی جانب سے تیار کی جارہی ہے، پاکستان 20 فیصد آبادی کے لیے یہ ویکسین کوویکس کے ذریعے حاصل کرے گا۔