لائف اسٹائل

کہا گیا جنسی ہراساں کرنے والے کا نام لیں تو کام ملے گا، عائشہ عمر

میں نے ہراساں کرنے والے شخص کا نام لینے سے انکار کیا تو کام ہی نہیں دیا گیا، اداکارہ

اداکارہ عائشہ عمر نے اپریل 2018 میں پہلی بار ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انہیں بھی شوبز انڈسٹری میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔

عائشہ عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں شوبز انڈسٹری کی شخصیات نے ہی ہراساں کیا تھا مگر انہوں نے کسی بھی شخصیت کا نام لینے سے گریز کیا تھا۔

بعد ازاں انہوں نے جنوری 2020 میں بھی بتایا کہ انہیں شوبز انڈسٹری میں متعدد بار جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا اور پھر اگست 2020 میں انہوں نے اس موضوع پر مزید بات کی تھی۔

عائشہ عمر نے اگست 2020 میں ’می ٹو‘ (MeToo#) شروع کرنے والی چند خواتین میں شامل اداکارہ روز میکگواں سے آن لائن گفتگو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ انہیں 15 سال قبل جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا اور وہ ڈیڑھ دہائی تک مذکورہ معاملے پر خاموش رہیں۔

عائشہ عمر نے روز میکگواں کے ساتھ گفتگو کے دوران بتایا تھا کہ جب انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، اس وقت ان کی عمر محض 23 برس تھی اور انہیں خود سے دگنی طاقت اور عمر کے شخص نے کئی سال تک ہراساں کیا۔

تاہم اس کے باوجود انہوں نے کسی بھی شخص کا نام نہیں لیا تھا اور حال ہی میں انہوں نے اداکارہ میرا سیٹھی کے ساتھ یوٹیوب پروگرام میں اس حوالے سے مزید انکشاف کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بولڈ خاتون کا مطلب کیا ہے؟ عائشہ عمر نے بتادیا

عائشہ عمر نے میرا سیٹھی کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ انہیں جنسی ہراسانی کے واقعات سامنے لانے کی قیمت ادا کرنی پڑی اور انہوں نے اس کی وجہ سے بہت کچھ کھویا۔

عائشہ عمر نے انکشاف کیا کہ جنسی ہراسانی کا واقعہ سامنے لانے کے بعد ایک بہت بڑے برانڈ نے انہیں اس وقت کام دینے سے انکار کیا جب انہوں نے ہراساں کرنے والے شخص کا نام لینے سے انکار کیا۔

اداکارہ نے بتایا کہ برانڈ نے ان سے کہا کہ اگر وہ جنسی ہراساں کرنے والے شخص کا نام نہیں بتاتیں تو وہ ان کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔

عائشہ عمر نے بتایا کہ انہوں نے ہراساں کرنے والے شخص کا نام نہیں لیا، کیوں کہ ابھی وہ اس شخص کا نام نہیں لینا چاہتیں اور جب وہ سمجھیں گی کہ اس شخص کا نام لینا چاہیے تو وہ خود ہی دنیا کو بتا دیں گی لیکن ابھی ان کے خیال میں ان کا نام لینا درست نہیں۔

عائشہ عمر کا کہنا تھا کہ ایسی ہی وجوہات کی وجہ سے بہت ساری اداکارائیں یا خواتین اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے نہیں لاتیں۔

اس دوران میزبان میرا سیٹھی نے بھی انکشاف کیا کہ انہیں بھی ایسے معاملات پر بات کرنے کی وجہ سے کام سے ہاتھ دھونا پڑا، ساتھ ہی میرا سیٹھی نے بھی بتایا کہ ان کے ساتھ بھی کم عمری میں بہت سارے واقعات ہوچکے ہیں، مگر انہوں نے تاحال ان پر بات نہیں کی۔

پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں عائشہ عمر نے بتایا کہ وہ نہ صرف فیمنسٹ ہیں بلکہ وہ انسانی حقوق کی علمبردار بھی ہیں اور دنیا کا ہر فیمنسٹ شخص انسانی حقوق کا علمبردار بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فیمنسٹ کا مطلب غلط لیا جاتا ہے اور اس کا مطلب عام طور پر ایسے افراد غلط نکالتے ہیں جو خواتین کو برابری دینے سے ڈرتے ہیں۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں اعتراف کیا کہ وہ بہت عاشق مزاج ہیں۔

عائشہ عمر نے عاشق مزاج کی وضاحت کہ دراصل انہیں بہت ساری چیزیں اچھی لگتی ہیں، انہیں مناظر، موسم، چیزیں اور افراد بھی اچھے لگتے ہیں، اس لیے وہ خود کو عاشق مزاج کہتی ہیں۔

پروگرام میں انہوں نے اچھے لڑکے کا مطلب بتاتے ہوئے کہا کہ اچھا لڑکا یا مرد وہ ہوتا ہے جو عورت کو آزادی دینے سمیت ان کا احترام اور قدر کرے اور خاتون کی کامیابی اور کمائی سے پریشان نہ ہو۔

عائشہ عمر کے مذکورہ انٹرویو کا پہلا حصہ گزشتہ ہفتے ریلیز کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے بولڈ خاتون کے مطلب سے متعلق کھل کر بات کی تھی اور بتایا تھا کہ دراصل بولڈ خاتون کا مطلب بہادر خاتون ہوتا ہے۔

خواتین کو مختصر لباس پہننے کی ترغیب نہیں دے رہی، عائشہ عمر

ابھی شادی کی طلب نہیں، جب ہوگی تو کرلوں گی، عائشہ عمر

اپنے ہی ملک میں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہوں، عائشہ عمر