رواں مالی سال: پہلی ششماہی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 30 فیصد تک کمی
کراچی: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 30 فیصد تک کمی واقع ہوئی جو کووڈ 19 کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے جس سے نہ صرف ملک بلکہ عالمی معیشتیں بھی متاثر ہورہی ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے حالیہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ مالی سال 21 میں جولائی سے دسمبر کے دوران ملک میں 95 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ایک ارب 35 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی۔
مالی سال 2020 میں پاکستان اپنا ٹریک ریکارڈ بہتر کرنے میں کامیاب رہا تھا چونکہ اسے گزرنے والے سال کے ایک ار 36 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 2 ارب 56 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری وصول ہوئی، تاہم دنیا بھر میں پھیلی وبا نے عالمی معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا اور پاکستان کے لیے بڑی غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے کسی بھی موقع کو کم کردیا۔
مزید پڑھیں: 25 ماہ بعد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں منفی رجحان
مزید یہ کہ مالی سال 21 کی پہلی ششماہی میں بیلنس شیٹ کو کم بنانے میں پورٹ فولیو سے بھاری بہاؤ کے اثرات نے بھی اہم کردار ادا کیا، اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جولائی سے دسمبر کے دوران آؤفلو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے ایک کروڑ 88 لاکھ ڈالر کے نیٹ انفلو کے مقابلے 24 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔
مجموعی طور پر سرمایہ کاری کا اگر مزید جائزہ لیں تو ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 21 کے جولائی سے دسمبر کے دوران مجموعی 95 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری میں 38 فیصد چین کا تعاون رہا، تاہم زیرجائزہ اس عرصے میں چین کی طرف سے آنے والی یہ سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 39 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے سکڑ کر 35 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے بیجنگ پاکستان میں بڑا سرمایہ کار کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب دیگر اہم شراکت امریکا کی 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور برطانیہ کی 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رہی جس میں گزشتہ مالی سال کے 4 کروڑ 40 لاکھ اور 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں بہتری دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 51فیصد کمی
تاہم متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جو کبھی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا نے سرمایہ کاری واپس لینا شروع کردی تھی جیسا کہ مالی سال 20 کے پہلے ششماہی میں کیا گیا تھا اور اس وقت مجموعی آؤٹ فلو 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا تاہم مالی سال 21 میں جولائی سے دسمبر کے دوران مجموعی انفلو ایک کروڑ 63 لاکھ ڈالر دیکھا گیا۔
اس کے علاوہ ہانگ کانگ سے 8 کروڑ 60 لاکھ، مالٹا سے 5 کروڑ 60 لاکھ اور نیدرلینڈ سے 7 کروڑ 20 لاھ ڈالر کی سرمایہ کاری دیکھی گئی۔ملک نے سب سے بڑی 2 کروڑ 61 لاکھ ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری بجلی، گیس، اسٹیم اور ایئر کنڈیشنگ سپلائی سیکٹرز میں دیکھی جبکہ فنانشل اور انشورنس کے شعبے میں انفلو 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا۔
یہ خبر 19 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔