پاکستان کرکٹ کے خلاف بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب
پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے پر عمل پیرا بھارتی میڈیا نے اپنی سرشت برقرار رکھتے ہوئے جنوبی افریقی ٹیم کے پاکستان پہنچتے ہی پھر سے پروپیگنڈا شروع کردیا ہے۔
پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی سرگرمیاں ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے بحال ہو رہی ہیں اور اب سری لنکا، زمبابوے اور بنگلہ دیش کے بعد جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آ گئی ہے لیکن بھارتی میڈیا کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔
مزید پڑھیں: بھارت نے زمبابوین ٹیم کے ہیڈ کوچ کو پاکستان آنے سے روک دیا
جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم 14سال کے طویل عرصے کے بعد دورہ پاکستان پر دو ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے ہفتے کے روز کراچی پہنچی اور ٹیم کے پہنچنے کے ساتھ ہی بھارتی میڈیا نے روایتی ڈگر پر چلتے ہوئے منفی رپورٹنگ اور پراپیگنڈے کا سلسلہ شروع کردیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنوبی افریقی ٹیم کے پرفارمنس اینالسٹ پراسانا اگورام کو پاکستان نے ویزا دینے سے انکار کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ویزہ نہ ملنے کی وجہ سے اب جنوبی افریقی ٹیم کو دورے میں اپنے پرفارمنس اینالسٹ کی خدمات میسر نہیں ہوں گی اور وہ بنگلور میں اپنے گھر سے ہی خدمات انجام دیں گے۔
انڈین ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے پراسانا نے دعویٰ کیا کہ مجھے بتایا گیا کہ ہمیں پروٹوکولز سمجھنے کی ضرورت ہے، سابق زمبابوین کوچ لال چند راجپوت پاکستان کا سفر نہیں کر سکے، پاکستان کے امپائر علیم ڈار بھارت میں کام کے لیے نہیں آ سکے لہٰذا میں واحد فرد نہیں جس کے ساتھ ایسا ہوا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کرکٹ تنازع کیس: پاکستان کو ایک اور شکست
انہوں نے کہا کہ میں اب بنگلور سے بہترین کام کی کوشش کروں گا لیکن یہ میری ٹیم کے لیے انتہائی مایوس کن امر ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے بھارتی میڈیاکی رپورٹس اور پرفارمنس اینالسٹ کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان سمیع برنی کے مطابق بھارتی میڈیا پروپیگنڈا کر رہا ہے اور پراسانا نے دورہ پاکستان سے پہلے ہی اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیریز سے قبل مستعفی ہونے کی وجہ سے جنوبی کرکٹ حکام نے پراسانا کے ویزے کے لیے درخواست نہیں دی تھی۔
سمیع برنی نے کہا کہ جب جنوبی افریقہ کرکٹ حکام نے ویزا کے لیے درخواست ہی نہیں دی تو پھر ہم اسے مسترد کیسے کر سکتے ہیں۔
جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نے بھی بھارتی میڈیا کی رپورٹس کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پراسانا کے معاہدے میں توسیع نہیں ہو گی۔
مزید پڑھیں: 'پاک بھارت کرکٹ سیریز کے بارے میں مودی اور عمران خان سے سوال کریں'
دوسری جانب کراچی میں موجود کرکٹ جنوبی افریقہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ پراسانا کے معاملے پر آگے کچھ نہیں کہیں گے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں زمبابوے کی ٹیم پاکستان کے دورے پر آئی تھی تو بھارت سے تعلق رکھنے والے ان کے کوچ نے پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ہرارے میں پاکستانی سفارتخانے نے دورے کے لیے لال چند راجپوت کے ویزہ کا اجرا کردیا تھا لیکن بھارتی سفارتخانے نے زمبابوے کرکٹ کو خط لکھ کر دورے سے استثنی کی درخواست کی تھی۔
زمبابوے کرکٹ نے بھارتی حکومت کی اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے ہیڈ کوچ کو دورے سے استثنیٰ دے دیا۔