بیماری کی روک تھام کے لیے اتنی افادیت ریگولیٹری منظوری کے لیے کافی ہے مگر ابتدائی نتائج میں اسے 78 فیصد تک موثر قرار دیا گیا تھا۔
برازیلین حکومت کی جانب سے 12 جنوری کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ساؤپاؤلو کے بوتانتین انسٹیٹوٹ اور ساؤپاؤلو حکومت کے مطابق سینوویک کی کووڈ ویکسین کلییکل ٹرائل میں مجموعی طور پر 50.38 فیصد تک موثر ثابت ہوئی۔
ٹرائل کے مطابق یہ ویکسین بیماری کی معمولی شدت کے کیسز روکنے میں 78 فیصد اور معتدل و سنگین کیسز کی روک تھام میں سو فیصد موثر رہی۔
اس ویکسین کی افادیت کی مجموعی شرح عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ 50 فیصد سے زیادہ ہے۔
حیران کن طور پر گزشتہ ہفتے بوتانتین انسٹیٹوٹ نے جزوی نتائج میں کہا تھا کہ یہ ویکسین بیماری کی روک تھام کے لیے 78 سے سو فیصد تک موثر ہے۔
برازیل کی 8 ریاستوں میں 13 ہزار طبی ورکرز کو اس ویکسین کے ٹرائل کا حصہ بنایا گیا تھا۔
بوتانتین انسٹیٹوٹ کے کلینیکل ریسرچ کے شعبے کے میڈیکل ڈائریکٹر ریکارڈو پالاکیوس نے بتایا 'ویکسین کی مجموعی افادیت عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ معیار کے مطابق ہے'۔
دوسری جانب برازیل میں جاری نتائج کے حوالے سے چینی کمپنی کے چیئرمین نے زور دیا ہے کہ یہ ویکسین بیماری کی روک تھام کے لیے بہت زیادہ موثر ہے۔
خیال رہے کہ فائزر۔بائیو این ٹیک اور موڈرینا کی کووڈ ویکسینز کی افادیت کی شرح 95 فیصد قرار دی گئی تھی، روس کی اسپوٹنک 5 ویکسین 91 فیصد، آکسفورڈ یونیورسٹی کی 70 فیصد جبکہ چین کی سینوفارم کمپنی کی ویکسین 79.34 فیصد تک موثر قرار دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سینوویک ویکسین کے حوالے سے دسمبر میں ترکی میں ایک ٹرائل کے نتائج میں اسے 91.25 فیصد تک موثر قرار دیا تھا۔
ترکی میں اس ویکسین کو 13 جنوری کو ہنگامی استعمال کے لیے منظوری بھی دی جاچکی ہے۔
سینوویک نے برازیل کو ویکسین کے 4 کروڑ 60 لاکھ ڈوز، ترکی کو 5 کروڑ ڈوز اور ہانگ کانگ کو ساڑھے کروڑ ڈوز فراہم کرنے کے معاہدے کیے ہیں جبکہ انڈونیشیا کو بھی اس کی جانب سے یہ ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔