ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں جو خراج تحسین کے حقدار ہیں، وزیر اعظم
وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے ٹیکس دہندگان کو خراجِ تحسین کا حقدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کے محسن ہیں۔
وزیر اعظم کو اسلام آباد میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹیکس وصولیاں 2 ہزار 205 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکس وصولی کے نظام کو خودکار بنایا جارہا ہے اور ٹیکس دہندگان کو ٹیکس دینے پر مراعات اور سہولیات دی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 4 فیصد اضافے کے ساتھ 18 لاکھ ٹیکس ریٹرنز فائل کر دیے گئے
حکام نے کہا کہ نئے ڈیجیٹل نظام کو اس قدر خودکار بنا دیا گیا ہے کہ اس میں شفافیت کا عنصر نمایاں اور کرپشن و ٹیکس چوری کو کم کیا جا سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے ٹیکس فارم کو چھوٹا اور آسان کرکے 5 سے صرف ایک صفحے پر مشتمل بنایا گیا ہے، جس میں 200 اینٹریوں کو کم کرکے صرف 24 تک محدود کر دیا گیا ہے۔
سیلز ٹیکس کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ سیلز ٹیکس کی وصول کردہ رقم میں بھی اضافے کا رجحان ہے جس کی بڑی وجہ پوائنٹ آف سیل سسٹم کے ذریعے کمپنی کا براہِ راست تعلق ایف بی آر کے نظام سے قائم ہونا ہے۔
وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا، معاون خصوصی ریونیو اور چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر نظام میں اصلاحات لانے کے حکام کو سراہا۔
مزید پڑھیں: 8 لاکھ نان فائلرز کو نوٹسز جاری کردیے گئے
عمران خان نے کہا کہ ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں جو خراجِ تحسین کے حقدار ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ نظام میں ایسے اقدامات کا بھی اضافہ کیا جائے جس سے ٹیکس دہندگان کی پذیرائی ہوسکے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا عبدالحفیظ شیخ، شبلی فراز، حماد اظہر، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) جاوید غنی اور متعلقہ اعلیٰ حکام شریک تھے۔