پاکستان

مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

پارٹی سینیٹ انتخابات میں حصہ لے گی اور اسمبلیوں سے مستعفی ہونے سے متعلق فیصلہ اس کے بعد کیا جائے گا، رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی سینیٹ انتخابات میں حصہ لے گی اور اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ اس کے بعد کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتیں مشترکہ طور پر سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) میں اس حوالے سے جاری ابہام اس وقت اختتام پذیر ہوا جب گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن میں قائم شریف خاندان کی رہائش گاہ پر پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران 19 فروری کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے شیڈول کے لیے اُمیدوار کے نام کو حتمی شکل دی گئی۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کی جماعتوں کے ساتھ مل کر ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے، احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا یہ اعلان پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن کے گزشتہ ہفتے کو دیئے گئے اس مؤقف کے برعکس ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ 31 جنوری کے بعد اتحاد میں شامل جماعتیں یہ فیصلہ کریں گی کہ وہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں اور آیا اسمبلیوں سے مستعفی ہونا ہے۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم عمران خان کو 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دے رکھا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر، جو مذکورہ اجلاس میں موجود تھے، کا کہنا تھا کہ پارٹی سینیٹ انتخابات میں حصہ لے گی اور اسمبلیوں سے مستعفی ہونے سے متعلق فیصلہ اس کے بعد لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا سینیٹ انتخابات فروری میں کروانے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ‘اجلاس میں آئندہ ماہ ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے اُمیدوار کے نام کو حتمی شکل دی گئی اور اس کا اعلان جلد ہی کردیا جائے گا’۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا اپوزیشن اپنے پہلے کے مطالبے کہ وہ مارچ میں شیڈول سینیٹ انتخابات سے قبل اسمبلیوں سے مستعفی ہوجائے گی سے پیچھے ہٹ رہی ہے؟ جس پر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ‘ہم اسمبلیوں سے مستعفی ہوں گے لیکن سینیٹ انتخابات کے بعد، ہم یہ کریں گے (استعفیٰ دیں گے) جب ہمیں لگے گا کہ استعفیوں کے بعد یہ اسمبلی کام نہیں کرسکے گی’۔

تاہم انہوں نے ساتھ یہ بھی واضح کیا کہ استعفے اصل ایشو نہیں ہیں، ‘لانگ مارچ اصل چیز ہے اور ہم اس کے لیے عوام کو تحریک دلا رہے ہیں’۔

اس سے قبل پی ڈی ایم کی ایک اور اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لے گی کیوں کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے لیے یہ میدان کھلا چھوڑنا عقل مندی کا اقدام نہیں ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) میں موجود ایک ذرائع کے مطابق مریم نواز اور پارٹی کہ ایک اور اہم رکن نے پی ڈی ایم کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے آپشن کے خلاف فیصلہ دینے پر ناخوشی کا اظہار کیا، مذکورہ فیصلے سے قبل مریم نواز متعدد جلسوں میں یہ اعلان کرچکی ہیں کہ اپوزیشن کے 400 قانون سازوں کے مستعفی ہونے کے بعد یہ حکومت کام نہیں کرسکے گی۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات پر مسلم لیگ (ن) منقسم

ذرائع نے مزید کہا کہ ‘پی ڈی ایم کے پاس اب صرف یہ آپشن بچ گیا کہ وہ احتجاج کی شکل میں ریلیاں نکالے یا لانگ مارچ کرے۔

مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے میڈیا کو بتایا کہ سینیٹ انتخابات میں حکومت کے لیے میدان کھلا نہیں چھوڑا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم سینیٹ انتخابات میں حصہ لیں گے، ہم نہیں چاہتے کہ سینیٹ میں حکومت ایک تہائی اکثریت حاصل کرلے اور اپنی مرضی کے قوانین پاس کروالے، ہم پی ڈی ایم میں شامل دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے’۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے اپنی معیاد مکمل کرلیا تو ‘ان کی جانب سے ملک کو پہنچائے گئے نقصان کے بعد’ کوئی بھی ان کے بعد ملک کا وزیراعظم بننے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔


یہ رپورٹ 10 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

سسٹم کے واپس آن لائن آنے میں مزید کچھ گھنٹے لگیں گے، وزیر توانائی

حکومت کووڈ 19 ویکسین کے جلد حصول کیلئے پُرامید

بڑے بریک ڈاؤن کے بعد ملک کے بیشتر شہروں میں بجلی بحال