پاکستان

حکومت کووڈ 19 ویکسین کے جلد حصول کیلئے پُرامید

ایک بڑی آبادی والے ملک ہونے کی حیثیت سے ہم سمجھتے ہیں کہ ہم جلد ویکسین حاصل کرلیں گے، معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان

اسلام آباد: بین الاقوامی اتحاد کو ویکس، جس نے پاکستان کو کووڈ 19 ویکسین کی 5 کروڑ مفت خوراکیں فراہم کرنے کا عزم کیا ہے اس نے 2 ارب خوراکوں کا معاہدہ کرلیا ہے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل جلد ویکسین حاصل کرنے کے لیے پراُمید نظر آرہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ کوویکس کی جانب سے کی جانے والی پیش رفت سے آگاہ ہیں۔

انہوں نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ ایک بڑی آبادی والے ملک ہونے کی حیثیت سے ہم سمجھتے ہیں کہ ہم جلد ویکسین حاصل کرلیں گے، مزید یہ کہ ہم آبادی کے بڑے حصے کو ویکسین دینے کے لیے دوطرفہ معاہدے بھی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 'کوویکس' ایک بین الاقوامی اتحاد ہے جس نے تقریباً 190 ممالک کی 20 فیصد آبادی کو فری ویکسین کی فراہمی کا عزم کیا ہے اور ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں حکومت کورونا کی ویکسین مفت فراہم کرے گی، ڈاکٹر فیصل سلطان

لہٰذا یہ اُمید کی جارہی ہے کہ ملک 2021 کی پہلی سہ ماہی کے آخر یا دوسری سہ ماہی کے آغاز کے فوری بعد تک پہلی کھیپ حاصل کرلے گا۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس ایڈہینم گھیبریسس نے الزام لگایا کہ امیر ممالک نے اکثریت سپلائی خریدی لی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے مینوفکچررز پر زور دیا کہ وہ کوویکس کے ذریعے سپلائی کو ترجیح دیں کیونکہ نچلے اور زیادہ متوسط آمدنی والے ممالک کو ابھی تک ویکسین نہیں ملی۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کہتے ہیں کہ پاکستان میں ویکسینینش کا عمل 3 مراحل میں تقسلیم کیا گیا ہے جس میں ہیلتھ پروفیشنلز اور 65 سال سے زائد عمر کے افراد کو ترجیح دی جائے گی، جس کے بعد 60 سے 65 سال کی عمر کے افراد سمیت دیگر ہیلتھ کیئر ورکرز شامل ہوں گے، مزید یہ کہ دوسرے مرحلے میں ویکسین دی جانے والے لوگوں کی تعداد تقریباً 70 لاکھ ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ باقی رہ جانے والے افراد کو تیسرے مرحلے میں ویکسین دی جائے گی جسے رواں سال کے نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ ہرڈ امیونٹی حاصل کرنے کے لیے ملک کی آبادی کے 7 کروڑ لوگوں کو ویکسین دی جائے۔

علاوہ ازیں ڈبلیو ایچ او کے بیان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس ایڈہینم گھیبریسس نے ایک بریفنگ میں کہا کہ کوویکس جسے گلوبل الائنس برائے ویکسین اینڈ امیونیزیشن (گاوی)، کوالیشن برائے اپیڈیمل پری پرڈنیس انووویشن (سی ای پی آئی) اور ڈؓبلیو ایچ او کی جانب سے گزشتہ برس اپریل میں بنایا گیا تھا، نے کووڈ 19 ویکیسن کی 2 ارب محفوظ اور مؤثر خوراکوں کے معاہدے کرلیے ہیں اور جیسے ہی یہ وصول ہوگی انہیں ممالک کے لیے روانہ کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 42 ممالک محفوظ اور مؤثر کووڈ 19 ویکسین لے رہے ہیں جس میں 36 ممالک زائد آمدنی والے ہیں جبکہ 6 متوسط آمدنی والے ہیں، لہٰذا یہ واضح ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ نچلے اور زیادہ متوسط آمدنی والے ممالک کو ابھی تک ویکسین نہیں موصول ہورہی، یہ ایک مسئلہ ہے اور ہم اسے کوویکس کے ذریعے ہم اسے حل کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین پاکستان کب تک پہنچے گی، اس کی قیمت کیا ہوگی؟

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں امیر ممالک نے مختلف ویکسین کی سپلائی کی اکثریت خرید لی تھی اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کوویکس کے حصے کے طور پر اپر اور متوسط آمدنی والے ممالک اضافہ دوطرفہ معاہدے کررہے ہیں، جو ممکنہ طور پر اس کی قیمت ہر کسی کے لیے بڑھا دیتا ہے اور انہتائی غریب اور پسماندہ علاقوں میں زیادہ خطرے سے دوچار افراد یہ ویکسین حاصل نہیں کر پاتے۔

ادھر ایک اور پیش رفت میں گیلپ کے سروے میں یہ انکشاف ہوا کہ 10 میں سے 7 پاکستانی سمجھتے ہیں کہ حکومت نے کووڈ 19 بحران سے اچھے طریقے سے نمٹا۔

گیلپ پاکستان کے سروے اور ورلڈ وائڈ انڈیپینڈنٹ نیٹ ورک کی جانب سے بھی اسی طرح کا کیے گئے سروے کے مطابق ہر 10 میں سے 7 (73 فیصد) پاکستان سمجھتے ہیں کہ حکومت نے کووڈ 19 بحران سے اچھے طریقے سے نمٹا جبکہ 23 فیصد کا خیال ہے کہ حکومت نے ٹھیک کام نہیں کیا۔

ترسیلی نظام میں خرابی: کراچی، لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں بجلی کا بریک ڈاؤن

کووڈ 19 کے مریضوں میں دماغی مسائل بہت زیادہ ہوتے ہیں، تحقیق

پاکستان نے ذکی الرحمٰن لکھوی سے متعلق بھارتی بیان مسترد کردیا