حیرت انگیز

اپنی تمام آبادی کو کووڈ ویکسین فراہم کرنے والا دنیا کا پہلا ملک

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ وہ ملک ہے جہاں اب تک کورونا وائرس پہنچ ہی نہیں سکا ہے مگر ویکسین میں یہ سب کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

چند ممالک میں سے ایک، جہاں اب تک کورونا وائرس پہنچ نہیں سکا، وہ دنیا کا پہلا خطہ بننے والا ہے جہاں پوری آبادی کو کووڈ ویکسینیشن کے عمل سے گزارا جائے گا۔

بحر الکاہل میں واقعی جزائر پر مشتمل ایک چھوٹا ملک جمہوریہ پلاؤ دنیا میں ویکسین کے ذریعے اس وبائی مرض کے خلاف اجتماعی مدافعتی پیدا کرنے والا پہلا ملک ہوگا۔

جمہوریہ پلاؤ کی مجموعی طور پر 18 ہزار ہے اور وہاں کے رہائشیوں کے لیے امریکی کمپنی موڈرینا کی تیار کردہ کووڈ ویکسین کی پہلی کھیپ گزشتہ ہفتے کے آخر میں پہنچ گئی ہے۔

مقامی محکمہ صحت کے مطابق 3 جنوری سے وہاں پر ویکسینیشن کا عمل شروع کردیا گیا تھا۔

ویکسین کی پہلی کھیپ میں 28 سو ڈوز فراہم کیے گئے تھے اور ابتدا مٰں طبی عملے، اہم حکام اور بیماری کے خطرے سے دوچار گروپس کو ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اب تک پلاؤ میں کورونا وائرس کا ایک کیس بھی سامنے نہیں آیا ہے۔

گزشتہ سال جنوری میں جب یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا تھا تو پلاؤ نے فوری طور پر سخت سرحدی کنٹرولز کا نفاذ کیا تھا اور سرحدوں کو مارچ میں مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا جبکہ اپریل سے شہریوں میں وائرس کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

جمہوریہ پلاؤ کے امریکا سے تعلقات بہت اچھے ہیں اور اسی وجہ سے امریکا کے کووڈ ویکسینیشن پروگرام میں اسے شامل کیا گیا ہے۔

یہ ملک 459 اسکوائر کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے یعنی راولپنڈی اور اسلام آباد جتنا رقبہ ہے اور کم آبادی کی وجہ سے یہ دنیا میں کووڈ کے خلاف ویکسن سے اجتماعی مدافعت پیدا کرنے والا پہلا ملک بن سکتا ہے۔

محکمہ صحت کے سربراہ ریٹر یوڈائی کے مطابق ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں امریکی پروگرام کے تحت ویکسینز تک رسائی ملی ہے اور چھوٹے حجم کی وجہ سے یہاں ویکسین کی فراہمی آسان ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے لیے ویکسین کا استعمال کرنا لازمی نہیں، تو ہمارا ہدف 80 فیصد آبادی کو ویکسین فراہم کرنا ہے، جس سے ہمیں توقع ہے کہ وائرس کے خلاف اجتماعی مدافعت پیدا ہوجائے گی۔

یہ ملک رواں سال مئی تک ویکسینیشن کو مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا تھا مگر اس مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔

مالدیپ کے اس ریزورٹ میں پورا سال رہنا پسند کریں گے؟

وہ انوکھا قصبہ جہاں صرف 2 لوگ مقیم، مگر فیس ماسک پہننا نہیں بھولتے

چین میں کورونا وائرس کو شکست کے بعد لوگوں کی 'انتقامی سیاحت'