پاکستان

عالمی برادری کشمیریوں کو حق خودارادیت کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے، وزیر اعظم

کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم، صدر اور وزیر خارجہ نے کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔
|

وزیر اعظم عمران خان نے کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے موقع پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کو ان کے حقِ خودارادیت کی یقینی فراہمی کے لیے اقدامات کرے۔

کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 73 برس تک ظالمانہ بھارتی تسلط کا جبر سہنے کے باوجود اہلِ کشمیر نسل در نسل اپنے اس ناقابلِ انتقال حقِ خودارادیت کے حصول کے مطالبے پر ڈٹ کر کھڑے ہیں جس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی جانب سے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر کے عوام کو ایک غیر جانبدارانہ استصوابِ رائے کے ذریعے حقِ خودارادیت کی ضمانت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تاریخِ جدید کے سب سے بے رحم، غیر انسانی اور غیرقانونی تسلط کے جبر سے آزادی کی جدوجہد میں اہل کشمیر کے ساتھ بالکل واضح اور غیر مبہم انداز میں کھڑا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم اس دن کو اقوام متحدہ اور اس کی رکن ریاستوں کو اہلِ کشمیر سے کیے گئے اس ادھورے عہد کی یاد دہانی کے طور پر مناتے ہیں جس کا نبھایا جانا ابھی باقی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے التماس کرتے ہیں کہ قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سمیت معصوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کی بے دھڑک پامالیوں کے خلاف اور کشمیریوں کو ان کے حقِ خودارادیت کی یقینی فراہمی کے لیے اقدامات کریں۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 'مودی کی آباد کاری اسکیم'، 4 لاکھ سے زائد نئے ڈومیسائل جاری

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حق خودارادیت انسانی احترام کا بنیادی جزو ہے اور عالمی برادری کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حوالے سے اپنی یقین دہانیوں اور ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔

یوم حق خودارادیت پر پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ ہر سال 5 جنوری کو جموں وکشمیر کے لوگوں کے لیے یوم حق خودارادیت کے طور پر منایا جاتا ہے اور یہ دن اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ عالمی برادری بھارتی کی مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حوالے سے غیر قانونی کارروائیوں سے متعلق اپنی ذمہ داری سے نظریں نہیں چرا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان نے قرارداد منظور کی تھی جو جموں وکشمیر کے عوام کو اپنا حق خودارادیت استعمال کرنے کے لیے آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے انعقاد کی ضمانت دیتی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کو 72 سال قبل کئے گئے اپنے وعدے کا پاس رکھنا چاہیے، حق خودارادیت انسانی احترام کا بنیادی جزو ہے، اس حق سے انکار دراصل انسانی آزادی، انسانی حقوق کے تحفظ و فروغ کے عالمی کنونشنز سے بھی انکار ہے جبکہ بھارت اس بنیادی انسانی حق کا سب سے بڑا مخالف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر عالمی برداری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، شیریں مزاری

صدر عارف علوی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارتی حکومت نے مسلسل غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں خوف اور کشیدگی کی فضا پیدا کر رکھی ہے، پانچ سو سے زائد دنوں سے فوجی محاصرہ، کورونا وائرس کی وبا کے باوجود زندگی و صحت جیسے بنیادی حقوق اور انسانی آزادیوں پر سفاکانہ پابندیاں عالمی ضمیر اور خود بھارت کے تشخص کے لیے چیلنج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھارتی اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں اور بھارت بین الاقوامی قوانین اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ خطے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں وکشمیر کے لوگوں کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کی جدو جہد کی ہرممکن حمایت جاری رکھے گا۔

اس کے علاوہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج دنیا بھر کے کشمیری اقوام متحدہ کے اس عہد کی 72 ویں سالگرہ منا رہے ہیں جو اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازع کا فیصلہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک آزاد اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا اقوام متحدہ پر آسیہ اندرابی کا ’عدالتی قتل‘ روکنے پر زور

انہوں نے اپنے پالیسی بیان میں کہا کہ اس قرار داد کے ذریعے اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے ناجائز حق کے حصول کے لیے اپنی حمایت کی توثیق کی اور یہ وہ حق ہے جہاں سے دوسری تمام بنیادی آزادیاں اور بنیادی انسانی حقوق کو جنم ملتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے ہندوستان کے غیرقانی قبضہ میں موجود مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کے اس حق کی بے دردی سے تردید کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کے وعدے کی تکمیل کو یقینی بنانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیریوں کی بنیادی آزادیوں اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے اپنی حمایت جاری رکھنی چاہیے اور ہندوستان پر زور دیا جائے کہ وہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی تحقیقات کرنے کی اجازت دے۔

بولی وڈ فلم ساز علی عباس ظفر نے شادی کرلی

پاکستان میں کبڈی کا کھیل زوال پذیر کیوں ہے؟

شریف خاندان کے اثاثوں کی کھوج کرنے والی کمپنی نے انہی سے مدد طلب کر لی