سعودی عرب اور قطر فضائی حدود، زمینی و سمندری سرحدیں کھولنے پر رضامند
کویت کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پیر سے قطر کے لیے اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحد کھول دے گا۔
قطری نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی رپورٹ کے مطابق کویتی وزیر خارجہ نے یہ اعلان سیاسی تنازع کے حل کے لیے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، اس تنازع کے باعث سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے قطر کا بائیکاٹ کردیا تھا۔
کویت کے سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے کہا کہ 'کویت کے امیر شیخ نواف کی پیشکش کی بنیاد پر سعودی عرب اور قطر کے درمیان فضائی حدود، زمینی اور سمندری سرحد کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس کا آغاز پیر کی شام سے ہو رہا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس، قطر سے سفارتی تعلقات بحال کرنے پر غور
یاد رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور مصر نے 'دہشت گرد' گروہوں کی حمایت کرنے اور ایران سے قریبی تعلقات کا الزام عائد کرتے ہوئے جون 2017 میں قطر کے ساتھ معاشی و سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔
ان ممالک نے قطر کے ساتھ فضائی حدود، زمینی اور سمندری سرحدیں بھی بند کردی تھیں۔
دوحہ نے بارہا ان الزامات کی تردید کی اور اپنے ہمسایہ ممالک پر الزام لگایا کہ وہ اس کی خود مختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کویت، قطر اور چار عرب ریاستوں کے درمیان مصالحت کی کوشش کر رہا تھا۔
گزشتہ ماہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے کہا تھا کہ قطر کے امیر کو، خلیج کم کرنے کی کوشش کے طور پر آئندہ ہفتے سعودی عرب میں منعقد ہونے والے بلاک کے سربراہی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی وزیر خارجہ کا قطر سے تنازع ختم ہونے کا عندیہ
اس سلسلے میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کو 5 جنوری کو منعقد ہونے والے 'جی سی سی' سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے باضابطہ دعوت نامہ بھی بھیجا گیا۔
پیر کو سعودی نیوز ایجنسی نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بیان کے حوالے سے کہا کہ جی سی سی اجلاس سے ریاستیں دوبارہ اتحاد اور علاقائی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے یکجہتی کی طرف بڑھیں گی۔