عمران خان کے پیچھے اسرائیلی اور بھارتی لابی کی فنڈنگ کے ثبوت ہیں، احسن اقبال
مسلم لیگ(ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان 6سال سے فارن فنڈنگ کیس میں این آر او لے کر سیاست کررہے ہیں اور ان کے پیچھے اسرائیلی اور بھارتی لابی کی فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے جسے ہم اس ملک سے ہمیشہ کے لیے ختم کر دینا چاہتے ہیں لہٰذا پاکستان ڈیمو کریٹک(پی ڈی ایم) کے خلاف حکومتی ترجمانوں کا پراپیگنڈے سے ہماری تحریک متاثر نہیں ہو گی، ہم اپنے ٹائم ٹیبل کے مطابق کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اس حکومت کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔
مزید پڑھیں: مریم بی بی کے کہنے پر کوئی مسلم لیگی استعفے نہیں دے گا، وزیر ہوابازی
احسن اقبال نے اعلان کیا کہ 19 جنوری کو پی ڈی ایم الیکشن کمیشن کے سامنے بھرپور مظاہرہ کرے گی کیونکہ عمران خان 6سال سے فارن فنڈنگ کیس میں این آر او لے کر سیاست کررہے ہیں ، فارن فنڈنگ کیس کا اگر میرٹ پر فیصلہ ہو تو عمران خان اور تحریک انصاف کی سیاست ختم ہو جائے گی کیونکہ عمران خان کے پیچھے اسرائیلی اور بھارتی لابی کی فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پیچھے پاکستان دشمن لابی کی فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں، انہیں چھپایا جا رہا ہے، ان پر کارروائی نہیں ہونے دی جارہی، ہم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ نواز شریف کا کیس ہو تو ایک مہینے میں فیصلہ ہو لیکن عمران خان کا فیصلہ ہو تو چھ، چھ سال فیصلہ نہیں ہوتا، اس کی کیا منطق اور دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ این آر او ہے جس پر عمران خان پاکستان پر مسلط کیا گیا ہے، جس کے اوپر پاکستان میں سیاست کررہا ہے تو وہ شخص جو دوسروں کو این آر نہیں دوں گا کی رٹ لگاتا ہے، سب سے بڑا 'مدر آف این آر او' تو اس کے پاس ہے جو فارن فنڈنگ کا این آر او ہے کہ چھ سال سے اس کیس کو دفن کر کے رکھا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ ہے کہ اس کیس کا میرٹ پرفیصلہ کیا جائے، ہم الیکشن کمیشن متعدد بار گئے، چیف الیکشن کمشنر کو مل کر مؤدبانہ عرض کی کہ اس کیس کو جلد از جلد نمٹائیں، چھ سال میں تو اگر مریخ پر اکاؤنٹ ہوں تو ان کی بھی پڑتال ہو کر واپس آ جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'سیاسی جماعتیں سیاست ضرور کریں لیکن انہیں عسکری تنظیمیں پالنے کی اجازت نہیں'
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ ریکارڈ پر موجود ہے کہ عمران خان نے اپنے درجنوں بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے ہیں، درجنوں ایسے اکاؤنٹس ہیں جن سے باہر سے پیسہ آ رہا تھا اور پی ٹی آئی کے لوگ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے خون پیسے کی کمائی سے یہاں گل چھرے اڑا رہے تھے، ان کا کوئی آڈٹ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دھوکا دے کر کروڑوں روپے حاصل کیے گئے اور وہ پارٹی کے اکاؤنٹ میں الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر نہیں کیے گئے، کسی کو نہیں پتہ کہ اس پیسے سے کیا کیا گیا اور جب اسٹیٹ بینک نے اس چوری کو پکڑا ہے تو اس چوری کی مسلسل پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فارن فنڈنگ کیس کا ایک مہینے میں فیصلہ کیا جائے اور اس مقصد کے لیے 19 جنوری پی ڈی ایم کی جماعتیں اور قیادت الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ نیب کس طرح اس حکومت کا آلہ کار بن کر کام کر رہا ہے، اپوزیشن کے خلاف ایک کے بعد جو دوسرا کیس بنایا جا رہا ہے وہ حکومت کے جھوٹ کا پول کھولنے کے لیے کافی ہے۔
مزید پڑھیں: جو بھی فوج کےخلاف بات کرے گا، 72 گھنٹے میں اس پر پرچہ کٹے گا، وزیر داخلہ
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف صاحب کو جس کیس میں پکڑا گیاہے اس کا فیصلہ سپریم کورٹ سے ہو چکا ہے اور جس معاملے کو سپریم کورٹ طے کر چکی ہے، اس میں نیب کا ایک جھوٹا کیس بنا کر انہیں پکڑنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ نیب کی 90دن کی قید کا ناجائز استعمال کیا جائے اور اپوزیشن کے لوگوں کو عدالتوں کے چکر میں ڈال کے اپوزیشن کی تحریک کو کمزور کیا جائے لیکن ہم ان جھوٹے مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال قبل ایک وزیر موصوف نے مجھ پر ملتان سکھر موٹروے میں 70 ارب روپے کی کک بیک کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اس معاملے پر جے آئی ٹی بنائیں گے لیکن ابھی تک جے تک نہیں بنا۔
مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر نے کہا کہ ان کا وطیرہ ہے کہ ٹی وی پر آ کے جھوٹے الزام لگا کے اپوزیشن کی کردار کشی کرو اور اپنی ناکامی، نالائقی اور بربادی کو اپوزیشن پر الزاموں سے کور کرو، اپنی کرپشن کو اپوزیشن پر الزام لگا کر کور کرو۔
انہوں نے کہا کہ کئی دنوں پر میڈیا پر چل را ہے کہ ایل این جی پر اس حکومت نے 122 ارب کا جھٹکا اور قوم کو اپنی نالائقی سے 122 ارب کا نقصان پہنچایا ہے، کیا نیب اس کو پوچھ سکتا ہے، آٹے اور چینی اسکینڈل میں جو 400ارب کی چوری ہوئی ہے، ایف آئی اے نے جو رپورٹ حکومت کے وزیروں کو نامزد کر کے پیش کی تھی، آج تک کیا اس پر کوئی کارروائی ہو سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور پر پشاور ہائی کورٹ نے تحقیقات کا حکم دیا لیکن آج تک اس پر نیب اور ایف آئی اے کوئی کارروائی نہیں کرسکے، پاکستان میں ڈیولپمنٹ سیکٹر کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل بی آر ٹی پشاور ہے لیکن اس کے ذمے دار سارے معصوم اداکار ہیں کیونکہ وہ سلیکٹڈ ہیں، تو جتنی کرپشن اس حکومت نے کی ہے شاید پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں، جو خود محتاج ہو وہ کیا احتجاج کرے گا‘
اس موقع پر انہوں نے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ پریس کانفرنس کرنے کے بجائے جیل میں ہوتے کیونکہ انہوں نے غیرذمے داری سے پورے ملک کی ساکھ کو تباہ کردیا ہے، پورے ملک کی ایوی ایشن صنعت کو تباہ کردیا ہے، ملک کی قومی ایئرلائن کا بیڑا غرق کردیا ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر خواجہ آصف سے نیب آمدن سے زائد اثاثوں کا پوچھ رہی ہے تو میں یہ سوال احمد نیازی سے بار بار پوچھوں گا کہ عمران احمد نیازی مجھ سے کم انکم ٹیکس دیتا ہے، میں ایک کنال کے کرائے کے مکان میں رہتا ہوں، مجھے بتائیں کہ میری آمدن سے کم آمدن والا انسان 300 کنال کے محل میں کیسے رہ سکتا ہے، کیا نیب کبھی یہ جرات کر سکتا ہے کہ عمران احمد نیازی سے پوچھے کہ آپ کی وہ کونسی آمدن سے جس سے اس 300 کنال کے مکان کے خرچے پورے کرتے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 5 فروری کو پوری پی ڈی ایم 'کشمیر کا سودا نامنظور' احتجاج کرے گی، عمران احمد نیازی کی حکومت سقوط کشمیر کی ذمے دار ہے کیونکہ کبھی بھارت کو جرات نہیں ہوئی تھی کہ وہ کشمیر کی حیثیت کو بدلے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اس حکومت کی ناکامی ہے اور پاکستان کو خارجی اور معاشی طور پر کمزور کرنے کا نتیجہ ہے کہ بھارت کو یہ شے ملی کہ اس نے کشمیر کا انضمام کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں: ہم اسٹیبلشمنٹ اور فوجی قیادت کو دھاندلی کا مجرم سمجھتے ہیں، فضل الرحمٰن
احسن اقبال نے کہا کہ 5فروری کو پی ڈی ایم پورے ملک میں کشمیر کے بھائیوں کے ساتھج یکجہتی کرے گی اور اس یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ انہیں پیغام دے گی کہ پاکستانی قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور یہ حکومت جو کشمیریوں کی غدار ہے، جس نے کشمیریوں کے مفاد سے غداری کی ہے اس کو ہم کیفر کردار تک بھی پہنچائیں گے اور کشمیر کا سودا کرنے کے جرم میں عمران خان پر غداری کا مقدمہ بھی چلے گا۔