لائف اسٹائل

دنیا کے 600 پرتعیش برانڈز کے مالک پیئر کارڈن چل بسے

اطالوی نژاد فرانسیسی ڈیزائنر و کاروباری شخصیت کے 150 سے زائد ممالک میں 600 برانڈز کا کاروبار پھیلا ہوا ہے۔

مرد و خواتین سمیت بچوں کے پرتعیش و دیدہ زیب ملبوسات، میک اپ، گھڑیاں، کاریں، بستروں کی چادریں، گھروں کی خوبصورتی بڑھانے والی اشیا اور ذائقہ دار چاکلیٹس کے برانڈز کے مالک اطالوی نژاد فرانسیسی فیشن ڈیزائنر و کاروباری شخصیت پیئر کارڈن یا پیئر کاردان 98 برس کی عمر میں چل بسے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق پیئر کارڈن یا کاردان کے انتقال کی تصدیق فرانسیسی آرٹ اکیڈمی اور ان کی کمپنی نے کردی، تاہم ان کی موت کا سبب نہیں بتایا گیا۔

پیئر کارڈن یا کاردان کے آخری ایام میں ان کی صحت سے متعلق بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تھا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ طویل العمری کے باعث ہونے والی صحت کی پیچیدگیوں کے باعث چل بسے ہیں۔

پیئر کارڈن یا کاردان 1927 میں یورپی ملک اٹلی میں پیدا ہوئے، تاہم وہ کم عمری میں ہی پڑوسی ملک فرانس منتقل ہوگئے تھے اور وہیں انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد فیشن کی دنیا میں قدم رکھا۔

انتہائی کم عمری میں ہی پیئر کارڈن یا کاردان نے فیشن کی دنیا میں اچھوت ڈیزائن کے خواتین کے لباس متعارف کراکر لوگوں کی توجہ حاصل کی۔

پیئر کارڈن یا کادان نے 1950 سے قبل ریلیز ہونے والی ہولی وڈ کی شہرہ آفاق فلم بیوٹی اینڈ دی بیسٹ کے اداکاروں کے لیے بھی لباس تیار کیا تھا اور اسی سے ہی انہیں شہرت ملی۔

ابتدائی طور پر پیئر کارڈن یا کاردان نے اس وقت کے مایہ ناز فیشن ڈیزائنر اور کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کیا، تاہم جلد ہی انہوں نے اپنا راستہ الگ کیا اور 1953 میں پہلی بار اپنا الگ برانڈ متعارف کرایا۔

پیئر کارڈن یا کاردان نے 1953 میں پیرس میں اپنا فیشن گھر کھولا، جس کے بعد انہوں نے کبھی بھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور جلد ہی وہ دنیا کے معروف فیشن ڈیزائنر بن گئے۔

محض 6 سال میں پیئر کارڈن یا کاردان نے ایک نیا مقام حاصل کرلیا تھا اور انہیں دیدہ زیب اور پرتعیش لباس بنانے والے کے طور پر پہچانا جانے لگا۔

انہوں نے ابتدائی طور پر خواتین اور بعد ازاں مرد حضرات اور پھر بچوں کے لیے بھی ملبوسات متعارف کرائیں۔

پیئر کارڈن یا کاردان 1970 تک فیشن و پرتعیش برانڈز کا ایک آئیکون بن چکے تھے اور انہوں نے 50 سال قبل ہی فرانس سے نکل کر ابتدائی طور پر یورپ کے دیگر ممالک، بعد ازاں امریکا اور پھر ایشیائی ممالک کا بھی رخ کیا۔

پیئر کارڈن یا کاردان نے کمیونسٹ روس اور چین کے ساتھ کام کیا اور وہ پہلے مغربی فیشن ڈیزائنر یا برانڈز مالک بنے، جنہوں نے 1980 کے بعد ان دو مغرب مخالف ممالک میں بھی کام کیا۔

دیکھتے ہی دیکھتے پیئر کارڈن یا کاردان کا کام کپڑوں کی ملبوسات سے بڑھ کر فیشن کی دیگر اشیا، پرس، بیلٹ، چشموں، جیولری، میک اپ تک پھیل گیا اور پھر انہوں نے چاکلیٹ سے لے کر کاریں بنانا شروع کردیں۔

پیئر کارڈن یا کارڈان کے پاس دنیا کے 600 مختلف برانڈز کے مالکانہ حقوق تھے اور وہ بستروں کی چادروں سمیت انڈر ویئر، گھروں کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے آرٹ پیس سمیت کاروں تک ہر وہ چیز بناتے تھے، جن کی امیر لوگوں کو ضرورت ہوتی تھی۔

خیال کیا جاتا ہے کہ پیئر کارڈن یا کاردان کا کاروبار دنیا کے تمام خطوں کے 150 سے لے کر 200 مالک تک پھیلا ہوا تھا اور امیر لوگ ان کے برانڈز کی چیزوں کو بڑے شوق سے خریدتے ہیں۔

سال 2020:کورونا وائرس کے باعث انتقال کرجانے والی شخصیات و سیاستدان

کورونا ویکسین کےعلاوہ 2020 میں ہونے والی سائنسی دریافتیں

شہزادہ ہیری و میگھن مارکل کا پہلا پوڈکاسٹ شو ریلیز