آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس ڈراما ہے، یہ ہتھکنڈے نہیں چلیں گے، نواز شریف
سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے خواجہ آصف کی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتاری پر کہا ہے کہ یہ ایک ڈراما ہے اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کمزور نہیں ہوگی۔
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثے کیا ڈراما ہے، میرے خیال میں اس سے بڑا کوئی ڈراما ہم نے کبھی زندگی میں نہیں دیکھا، آمدن سے زائد اثاثے کیا کیس، کیا احتساب ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے پی ڈی ایم کی تحریک کمزور پڑ جائے گی تو یہ ناتجربہ کار اور نااہل لوگ ہیں، انہیں سمجھ نہیں ہے'۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'انہیں سمجھ ہی نہیں ہے کہ ملک کیسے چلاتے ہیں یا ان کو سمجھ نہیں ہے احتساب کس کا نام ہے اور انہیں سمجھ نہیں ہے کہ پاکستان کو کس طرف لے کر جارہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'تباہی و بربادی کا اعتراف خود کر چکے ہیں، اپنی نااہلی کا اعتراف کر چکے ہیں اور کہا کہ ہمیں تجربہ، سوجھ بوجھ نہیں تھی اور ہمیں کتنا وقت درکار ہوتا ہے حکومت میں آنے سے پہلے بندہ سیکھتا ہے تو پھر پوچھیں کہ تم آئے کیوں اور لایا کیوں گیا تھا'۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'میرا خیال ہے کہ ان سے بھی پوچھا جائے اور لانے والوں سے بھی پوچھا جائے اور 2018 کے انتخابات میں کہہ دیا تھا کہ عمران کے ساتھ ہمارا کوئی مقابلہ نہیں ہے بلکہ ہمارا مقابلہ ان سے ہے جو تمہیں لا رہے ہیں اور تمہیں تعاون کر رہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اب تو یہ بات کھل پر پوری کام کے سامنے آگئی ہے اوریہ ہتھکنڈے زیادہ دیر نہیں چلیں گے'۔
خواجہ آصف کو نواز شریف کے بیانیے سے اختلاف کرنے کو کہا گیا، مریم نواز
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے خواجہ آصف کی قومی احتساب بیورو (نیب) کی ہاتھوں گرفتاری کو سیاسی جوڑ توڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں نواز شریف کے بیانیے سے اختلاف کرنے کو کہا گیا۔
مریم نواز نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ 'نیب تاک لگا کر بیٹھی تھی اور انہیں گرفتار کیا'۔
مزید پڑھیں: نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو گرفتار کرلیا
ان کا کہنا تھا کہ 'اس طرح راتوں رات کسی کو اغوا کرنا اور وہ بھی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کرنا، اس کیس کا سیدھا سیدھا مطلب یہ ہے کہ جب آپ کے پاس کسی کے خلاف کچھ نہ ہو تو آپ مبہم چیز میں جس میں نہ کوئی الزام ہو اور نہ اس کا حساب و کتاب ہوسکتی ہے اس پر گرفتار کریں'۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 'طریقہ واردات وہی ہے لیکن اب یہ شکست کے خوف کو سامنے رکھ کر لرزتے اور کانپتے ہوئے یہ فیصلے کیے جارہے ہیں کیونکہ یہ حکومت جانے کا خوف اور شکست ان کے چہروں اور پریس کانفرنسز پر بھی نظر آرہا ہے اور جس طرح خواجہ آصف کو گرفتار کیا ہے اس میں بھی صاف جھلکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'خواجہ آصف نے مجھے دو باتیں بتائیں، ان میں کسی نے ان کو اپنے پاس بلایا اور کہا کہ آپ نواز شریف کو چھوڑ دیں تو انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ میرے بال سفید ہوگئے ہیں اور ہمارا ایک عمر کا ساتھ ہے، ہماری پارٹی بھی متحد ہے، میں بھی نواز شریف اور ان کے بیانیے کے ساتھ کھڑا ہوں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'انہوں نے کہا کہ میں وفادار باپ کا بیٹا ہوں، نواز شریف کے ساتھ آخری وقت تک کھڑا رہوں گا تو انہوں نے کہا کہ اگر آپ نواز شریف کو نہیں چھوڑیں گے تو پھر اس کے نتائج کے لیے تیار رہیں'۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے انہیں جواب دیا کہ میں نہ صرف نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوں بلکہ میرے خلاف آپ جو کرنا چاہتے ہیں کریں لیکن میں نواز شریف کو نہیں چھوڑوں گا'۔
مزید پڑھیں: نیب نے خواجہ آصف کو 26 جون کو طلب کرلیا
ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو کہا گیا کہ 'آپ نواز شریف کے بیانیے سے اختلاف کریں اور کہیں کہ مجھے نواز شریف کے بیانیے سے اختلاف ہے تو اس کے بعد آپ کے کیسز 15، 20 دن کے اندر ختم ہوجائیں گے'۔
مریم نواز نے کہا کہ خواجہ آصف نے جواب دیا کہ 'میرے خلاف کیسز چلانے ہیں تو چلائیں، جو سزا دینی ہے دیں اور مجھے گرفتار کرنا ہے تو کرلیں لیکن نہ نواز شریف کے بیانیے سے پیچھے ہٹوں گا اور نہ نواز شریف کا ساتھ چھوڑوں گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'آج چند دنوں بعد انہیں یہاں سے اغوا کرلیا گیا ہے، یہ گرفتاری نہیں ہے بلکہ اغوا ہے، طریقہ واردات وہ ہے جو یہ پہلے سے استعمال کرتے آئے ہیں اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس بھی کہہ چکے ہیں کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ ہے اور سیاسی جوڑ توڑ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تو آج پھر اس بات کو سچ ثابت کردیا ہے'۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ 'میں ایک مرتبہ پھر عدلیہ سے ضرور کہوں گی کہ قوم آپ کے اوپر نظریں لگا کر بیٹھی ہوئی ہے اور قوم کو آپ سے امید ہے کیونکہ آپ انصاف کی کرسیوں پر بیٹھے ہیں اور قوم کو انصاف دینا آپ کی ذمہ داری ہے، اگر آپ دیکھ رہے ہیں سیاسی انجینئرنگ کی خاطر نیب دہشت گرد کی طرح لوگوں کے گھروں پر حملہ کرتا ہے اور عمران خان کا آلہ کار بن کر بغیر کسی کیس کے لوگوں کو گھروں سے اٹھا لیتا ہے تو آپ کو چپ نہیں رہنا چاہیے'۔
عدلیہ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ 'یہ آبزرویشن آپ خود دے چکے ہیں، آپ کو آبزرویشنز کی حد تک نہیں رہنا چاہیے بلکہ آپ کو آگے بڑھنا چاہیے اور اس ظلم کو مٹانا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ کس قسم کی جمہوریت ہے کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کتنے مہینوں سے کال کوٹھری میں پڑے ہوئے ہیں، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سوا سال سے جیل کی کوٹھری میں ہیں اور اب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو بھی گرفتار کر لیا گیا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کیا آپ کو یہ خوف تھا کہ مسلم لیگ (ن) استعفے دینے جائے گی تو خواجہ آصف بہتر کردار ادا کرسکتے ہیں تو میرے پاس پنجاب اسمبلی کے 159 استعفے آچکے ہیں، ایک استعفیٰ اس لیے نہیں آیا کہ ہماری خاتون رہنما وینٹی لیٹر پر ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'خواجہ آصف کو گرفتار کر کے ہمیں مرعوب یا دھمکانا چاہتے ہیں تو ان میں سے کوئی ڈرنے والا نہیں ہے کیونکہ کئی مراحل اور ظلم سہہ کر آئے ہیں، نواز شریف اور ان کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ بھی ان کے خلاف ہونے والا ظلم برداشت کریں گے'۔