'گیم آف تھرونز' ویڈیو گیم کے بانی کی زہرخورانی سے موت
چینی ٹائیکون اور ویڈیو گیم 'گیم آف تھرونز' کے بانی لِنکی ہلاک ہوگئے اور شنگھائی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی موت زہر خورانی سے ہوئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق وہ کرسمس کے دن (25 دسمبر کو) پراسرار طور پر ہلاک ہوگئے تھے۔
39 سالہ لنکی، گیمز ڈیولپر یوزو کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو تھے، وہ اپنے گیم 'گیم آف تھرونز؛ ونٹر از کمنگ' کی وجہ سے مقبول تھے۔
شنگھائی پولیس کے بیان میں ان کے ایک ساتھی جس کی شناخت صرف اس کے سرنیم ژو سے بتائی گئی ہے کو مشتبہ شخص قرار دیا گیا ہے۔
ہورون چائنا رچ لسٹ کے مطابق لنکی کا شمار ملک کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا تھا اور ان کی مجموعی دولت لگ بھگ 6.8 ارب یوآن (96 کروڑ پاؤنڈز ) تھی۔
کمپنی کے کئی موجودہ اور سابق ملازمین نے یوزو کمپنی کے دفتر کے باہر لنکی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔
وہ چین کی گیمنگ مارکیٹ میں ایک اسٹار کی حیثیت رکھتے تھے اور انہوں نے فلم پروڈکشن میں بھی قدم رکھا تھا۔
انہوں نے 2009 میں یوزو کمپنی کی بنیاد رکھی تھی اور ایسے وقت میں کمپنی کو کامیابی سے چلایا جب گیمنگ انڈسٹری کو موبائل گیمنگ کی وجہ سے بہت زیادہ تبدیلیوں کا سامنا بھی رہا۔
لنکی کی موت پر ان کی کمپنی کی جانب سے بھی ویبو کے آفیشل اکاؤنٹ پر جذباتی بیان جاری کیا گیا تھا۔
ان کی موت کی وجہ سے متعلق زیادہ تفصیلات نہیں دی گئیں، پولیس کے بیانات کے مطابق یہ خیال کیا جارہا ہے کہ لنکی کو زہر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب یوزو سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ طبیعت خراب ہونے پر لنکی خود ہسپتال میں داخل ہوئے تھے لیکن ان کی حالت بہتر تھی۔
تاہم ایک ڈرامائی انداز میں یوزو کمپنی کی جانب سے 25 دسمبر کو اعلان کیا گیا تھا کہ کمپنی کے بانی کی موت ہوگئی۔
علاوہ ازیں مقامی رپورٹس میں کہا گیا کہ پولیس کی جانب سے تحویل میں لیے گئے فرد کا نام ژو یاؤ ہوسکتا ہے جو یوزو کے مووی پروڈکشن کے سربراہ ہیں۔
مقامی میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں بھی ہیں لنکی کو پرانی پیوئر چائے(چینی مشروب) کے ذریعے زہر دیا گیا۔