کمپیوٹر سے ٹائپ شدہ استعفے غیر قانونی ہیں، شیخ رشید
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے جن اراکین نے ٹائپ شدہ کمپیوٹرائزڈ استعفے بنائے ہیں وہ غیر قانونی ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیونکہ ہاتھ سے تحریر کرنا ہوتا ہے کہ میں مسمی فلاں ولد فلاں حلقہ نمبر فلاں بغیر کسی دباؤ کے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کل مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی مرتضیٰ عباسی، اسپیکر کے پاس جائیں گے اور کہیں گے کہ میں نے تو استعفیٰ دیا ہی نہیں، یہ میں نے امیر مقام کو دیا تھا انہوں نے دشمنی میں اسپیکر تک پہنچا دیا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے پوری امید ہے اور خوشی ہے کہ اپوزیشن سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے گی، ساتھ ہی انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم استعفوں پر دوبارہ غور کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کیلئے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنا چاہتے، شیخ رشید
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ کل آصف علی زرداری نے جیلیں بھرنے کی بات کی جبکہ جیل کا زیادہ تر عرصہ انہوں نے ہسپتالوں میں گزارا ہے وہ پاکستان کے وہ سیاستدان ہیں جنہیں معلوم ہے کہ جیل کی سختیوں سے بچنے کے لیے کیا کیا طریقے اپنائے جاتے ہیں، انہوں نے کرمنالوجی میں پی ایچ ڈی کررکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان سب کی لڑائی عمران خان سے زیادہ نیب کے ساتھ ہے، ان کی لڑائی یہ ہے کہ کیس ختم کردیں، یہ چاہتے ہیں کہ اربوں روپے کے جعلی اکاؤنٹس کو بھول جائیں لیکن عمران خان کوئی بھی فیصلہ کرسکتا ہے یہ اس کی صوابدید ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 'وزیراعظم بلاول' کا نعرہ لگایا، تو اگر آپ نے انڈر 19 کے ساتھ ہی کھیلنا ہے تو اس ملک کے حال پر رحم کریں۔
مزید پڑھیں:شیخ رشید سے اختیارات کی کوئی جنگ نہیں، شہزاد اکبر
انہوں نے کہا کہ یہ لانگ مارچ کہہ رہے ہیں لیکن ’لونگ مارچ‘ اور ‘لانگ مارچ‘ میں فرق ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی لانگ مارچ کے استقبالیہ کیمپ لگانے کی ہدایت نہیں ملی، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جے یو آئی (ف) میں ایک آدھ کو چھوڑ کر سب پُرامن لوگ ہیں۔
پی ڈی ایم کے جلسے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ’عوام کو یادداشت پر زور دینا چاہیے، یہ ضیاالحق کا کیوں نام نہیں لیتے، انہوں نے ضیاالحق کی تابعداری کی ان کے جوتے پالش کیے، یہ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں‘۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج عظیم فوج ہے وہ سیاست میں تھی نہ ہے اور نہ آئے گی، جمہوریت کے ساتھ تھی، ہے اور رہے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ 2 سال سے انہیں چپ لگی ہوئی تھی، ان کا خیال تھا کہ کوئی چیز بیچ سے نکلے گی لیکن جب کچھ نہیں ملا تو انہیں سب یاد آگیا اور بھائی بن گئے لیکن ایک دوسرے کے خلاف انہوں نے قوم کے 20 سال ضائع کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید نے پی ڈی ایم سے متعلق نئی پیشگوئی کردی
قبل ازیں انہوں نے اعلان کیا کہ وفاقی دارالحکومت میں مختلف مقامات پر 3 سروس اسٹیشن قائم کیے جارہے ہیں جہاں پولیس، نادرا، ٹریفک پولیس اور آئی سی ٹی، 'مے آئی ہیلپ یو' کے نام سے ایک ساتھ موجود ہوگی۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ 2 فوڈ نائٹ بازار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ساری رات کھلے رہیں گے اور صبح صفائی کر کے جائیں گے اس میں ہائی اسٹینڈرڈ کافی شاپس بھی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کا پٹوار خانہ ایک ماہ میں ختم کردیا جائے گا جس کے بعد اسلام آباد میں کوئی پٹواری نہیں ہوگا جبکہ میں نے آئی سی ٹی کی تنظیم نو کی ہدایت کی ہے اور 8 غیر اہم محکموں کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔