پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں مودی کا 'جمہوریت' کا دعویٰ مسترد کردیا
پاکستان نے نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر میں 'جمہوریت' کا 'احمقانہ اور جھوٹا' دعویٰ مسترد کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 'آر ایس ایس۔بی جے پی کی نام نہاد جمہوریت صرف بندوق کے زور پر کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے ہے'۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے اختتام پذیر ہونے والے ضلعی کونسل کے انتخابات، مودی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پہلے انتخابات تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر انتخابات میں مودی مخالف اتحاد کی واضح کامیابی
ہفتہ کو بھارتی حکومت نے علاقائی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد سیاسی بدامنی پھیلانے کے الزام میں مقبوضہ کشمیر میں کم از کم 75 سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
قبل ازیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ملک کی اپوزیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'مقبوضہ کشمیر میں پرامن انتخابات کا انعقاد ان لوگوں کے لیے شیشہ ہے جو ہر روز مجھے جمہوریت کا سبق پڑھاتے ہیں'۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کا یہ بیان کانگریس رہنما راہول گاندھی کے بیان کے ردعمل میں سامنے آیا، جن کا کہنا تھا کہ بھارت میں کوئی جمہوریت نہیں ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اپنے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نے بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 'شفاف' انتخابات اور اس میں لوگوں کی شرکت بھارت کے لیے فخر کرنے کا موقع ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے بعد 75 افراد کو حراست میں لے لیا
نریندر مودی کے خطاب کے ردعمل میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ '5 اگست 2019 سے محاصرے کے ذریعے کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے اور کشمیری عوام کو لاتعداد مصائب کا سامنا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'بھارت کے ایسے جھوٹے دعوے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز دبا سکتے ہیں اور نہ عالمی برادری کی توجہ ہٹا سکتے ہیں، جبکہ یہ جھوٹے دعوے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے ناگزیر حق سے بھی توجہ نہیں ہٹا سکتے'۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت معاملات کو الجھانے کے بجائے مقبوضہ کشمیر سے غیر قانونی قبضہ ختم کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق رائے دہی دیا جائے۔