بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 145واں یوم پیدائش عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے
کراچی: بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 145 واں یوم پیدائش عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔
برصغیر کے مسلمانوں کو ایک آزاد وطن کی شکل میں عظیم تحفہ دینے والے قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔
قوم آج عقیدت و احترام سے ان کا یوم پیدائش منا رہی ہے اور اس سلسلے میں ملک بھر میں آج عام تعطیل ہے جبکہ قومی اور سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جارہے ہیں۔
آج کے دن کا آغاز مملکت پاکستان کی سلامتی، ترقی و خوشحالی کی دعاؤں کے ساتھ ہوا اور کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کیڈٹس نے گارڈز کے فرائض سنبھالے۔
اس موقع پر کمانڈنٹ ملٹری اکیڈمی عمر احمد بخاری نے مزار پر پھول چڑھائے اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات رقم کیے۔
بابائے قوم کے 145 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ملک کی مختلف شخصیات کی جانب سے مزار قائد پر حاضری و فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہی نہیں بلکہ سرکاری و نجی سطح پر بھی یوم قائد کی مناسبت سے تقاریب منعقد ہوں گی، جس میں ان کی سیاسی جدوجہد، ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں پر روشنی ڈالی جائے گی۔
ان تقریبات کا مقصد نوجوانوں کو قائد اعظم کے وژن اور پاکستان کے نظریہ سے آگاہ کرنا ہوگا۔
آج ہونے والی تقاریب میں کووڈ 19 وبا کے باعث سماجی دوری، فیس ماسکس پہننے اور ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال کے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
صدر و وزیراعظم کے پیغامات
قائد اعظم کے یوم پیدائش کے موقع پر اپنے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں قوم پر زندگی کے ہر شعبے میں عظیم قائد کے نقش قدم پر چلنے اور پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنانے پر زور دیا۔
صدر مملکت نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں ایک ایسی ریاست کی تعمیر کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرنا چاہیے جو اپنے لوگوں کے درمیان یکسانیت کا احترام کرے اور شہریوں کو مذہب، ذات، نسل یا رنگ سے قطع نظر مساوی مواقع فراہم کرے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جنہیں 7 دہائیوں سے بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ آئیں قائد کے ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں کو ایک نئے قومی جذبے کے ساتھ زندہ کریں تاکہ ہم اس ملک کو تمام دیکھے اور اَن دیکھے خطرات سے بالاتر بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا خدا اور نبی کریم حضرت محمد ﷺ پر کامل یقین تھا جس نے انہیں آزمائشوں، مایوسیوں اور مشکلات سے بھرے طویل سفر طے کرنے میں رہنمائی کی کس کا نتیجہ عظمت و شان و شوکت والا نکلا۔
گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کی مزار قائد پر حاضری
یوم قائد کے موقع پر سندھ کے گورنر عمران اسمٰعیل اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بابائے قوم کے مزار پر حاضری دی۔
دونوں رہنما قائد اعظم کے مزار پر پہنچے اور انہوں نے وہاں پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، جس کے بعد مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔
قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے، وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل اور ایک سیاست دان تھے، انہوں نے 1913 سے 14 اگست 1947 تک پاکستان کی آزادی تک آل انڈیا مسلم لیگ کے لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور پھر وہ 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک پاکستان کے پہلے گورنر جنرل رہے۔
محمد علی جناح کی شخصیت ایک اعلیٰ اور مثالی کِردار کی حامل تھی، انہوں نے مذہب کے جمہوری اور انصاف پر مبنی اُصولوں کو اپنا کر عزت حاصل کی، وکالت اور سیاست میں رہ کر اپنے دامن کو صاف ستھرا رکھا اور مسلمانوں کی ذِہنی تعمیرِنو میں روشنی کا مینار بنے رہے۔
انہوں نے حصول منزل کے لیے ایک ایسی بے مثل قیادت فراہم کی جس نے بے شمار رکاوٹوں کے باوجو دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت اور دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ایک علیحدہ وطن کا قیام یقینی بنادیا۔