لیجنڈ ادیب انور مقصود بھی کورونا وائرس سے متاثر
شہرت یافتہ ڈراما نگار، لکھاری، ادیب و مزاح نگار 85 سالہ انور مقصود کے شدید علیل ہونے کی اطلاعات تھیں اور اب ان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
انور مقصود کو آخری بار رواں ماہ دسمبر کے آغاز میں کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہونے والی 13 ویں عالمی اردو کانفرنس میں دیکھا گیا تھا۔
انور مقصود نے اردو کانفرنس کے اختتام پر اپنے منفرد آواز میں نثر و نظم کو پڑھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے انور مقصود
اردو کانفرنس میں انہیں صحت مند دیکھا گیا تھا تاہم تین دن قبل کراچی آرٹس کونسل کے ہونے والے انتخابات میں ان کی غیر موجودگی کو محسوس کیا گیا۔
انور مقصود کی آرٹس کونسل کے انتخابات میں غیر موجودگی کے بعد ان سے متعلق ہونے والی چہ مگوئیوں پر دوبارہ منتخب ہونے والے صدر احمد شاہ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں بتایا تھا کہ لیجنڈری لکھاری علیل ہوگئے ہیں۔
احمد شاہ نے اپنی مختصر پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ انور مقصود کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کریں۔
اگرچہ انہوں نے اپنی پوسٹ میں انور مقصود کے حوالے سے زیادہ وضاحت نہیں کی، تاہم ان کے حوالے سے انگریزی اخبار دی نیوز نے بتایا تھا کہ لیجنڈری اداکار کو ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔
رپورٹ میں احمد شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ انور مقصود کے مختلف ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں اور انہیں طویل العمری اور صحت میں خرابی کے باعث ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ بھی دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر انور مقصود کے کورونا میں مبتلا ہونے کی چہ مگوئیاں بھی جاری تھیں۔
بعدازاں ان کے بیٹے اور میوزک بینڈ اسٹرنگز کے رکن اور نامور کمپوزر و گلوکار بلال مقصود نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو تصدیق کی کہ انور مقصود کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
معروف ادیب اس وقت قرنطینہ میں ہیں اور ان کی صحتیابی کے لیے مداحوں کی بڑی تعداد بھی دعا گو ہے۔
علاوہ ازیں انور مقصود کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی خبروں کے بعد سے سوشل میڈیا پر "Anwar Maqsood" کا ٹرینڈ بھی چل رہا ہے اور لیجنڈری ادیب کی جلد صحتیابی کی دعائیں کی جارہی ہیں۔
انور مقصود گزشتہ 6 دہائیوں سے ملک کے ٹی وی و تھیٹر انڈسٹری میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں، انہیں مزاح نگاری کے حوالے سے پاکستان میں منفرد حیثیت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں: ’الجھے، سلجھے انور’ لکھنا آسان کام نہیں تھا، عمرانہ مقصود
انور مقصود کی پیدائش متحدہ ہندوستان میں بھارت میں ہوئی تھی تاہم ان کا خاندان اکتوبر 1948 میں ہندوستان سے ہجرت کرکے پاکستان پہنچا تھا اور اس وقت لیجنڈ لکھاری کی عمر محض 8 سال تھی۔
انور مقصود سمیت ان کے 10 بہن اور بھائیوں نے بھی ملک کے لیے قدرے خدمات سر انجام دیں، ان کی بڑی بہن ڈراما نگار فاطمہ ثریا بجیا ہیں۔
ان کے دیگر بہن و بھائیوں میں صغریٰ کاظمی (فیشن ڈیزائنر)، سارہ نقوی (صحافی)، زہرا نگاہ (شاعرہ)، فاطمہ اسما سراج، احمد مقصود حمیدی (بیوروکریٹ)، عمر مقصود حمیدی، زبیدہ طارق (ماہر پکوان)، عامر مقصود حمیدی (فیشن ڈیزائنر) اور انور مقصود کے بیٹے گلوکار بلال مقصود شامل ہیں۔