پاکستان

پاکستان نے بھارتی ہندو یاتریوں کے لیے ویزے جاری کردیے

بھارتی یاتریوں کو ویزے کا اجرا حکومتِ پاکستان کی مذہبی مقامات پر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے، اعلامیہ

پاکستان نے بھارتی ہندو یارتریوں کے چکوال میں کٹاس راج مندر اور سکھر میں شادانی دربار کے دورے کے لیے ویزے جاری کردیے۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے بیان کے مطابق دسمبر 2020 میں ہندوؤں کے مقدس مقامات کے دورے کے لیے ہندو یاتریوں کے 2 گروہ کو ویزے جاری کیے گئے۔

بیان میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز 47 بھارتی ہندو یاتریوں کے ایک گروپ کو ویزا جاری کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کٹاس راج رو رہا ہے مگر ہم اسے بچانے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ 23 سے 29 دسمبر 2020 تک پنجاب کے ضلع چکوال میں شری کٹاس راج مندروں کا دورہ کریں گے جسے قلعہ کٹاس بھی کہا جاتا ہے'۔

واضح رہے کہ کٹاس راج مندر میں ہندو مذہب کے لیے مقدس تالاب بھی موجود ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ 'اس کے علاوہ 44 بھارتی ہندو یاتریوں کا ایک اور گروپ گزشتہ روز پاکستان سے واپس آیا ہے جہاں انہوں نے 15 سے 21 دسمبر 2020 تک صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں شیو اوتاری ستگورو سنت شادارم صاحب کی 312 ویں برسی کی تقریبات میں شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہزاروں سکھ یاتری پاکستان آ سکتے ہیں تو بھارتی ٹینس ٹیم کو آنے میں کیا مسئلہ ہے'

تین صدیوں سے زیادہ پرانا مندر شادانی دربار پوری دنیا کے عقیدت مندوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔

اس مندر کی بنیاد سنت شادارم صاحب نے سن 1786 میں رکھی تھی، جو 1708 میں لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔

ہزاروں بھارتی سکھ اور ہندو یاتری 1974 کے مذہبی زیارتوں کے دورے پر ہونے والے دو طرفہ معاہدے کے تحت ہر سال متعدد مذہبی تہواروں / مواقع پر پاکستان آتے ہیں۔

نئی دہلی سے جاری کردہ ویزے، ان تقریبات میں حصہ لینے کے لیے دیگر ممالک سے آئے سکھ اور ہندو یاتریوں کو دیے گئے ویزوں کے علاوہ ہیں۔

سکھ اور ہندو یاتریوں کو زیارت کے لیے ویزے کا اجرا حکومت پاکستان کی مذہبی مقامات پر جانے کے لیے اِن کی سہولیات فراہم کرنے کی ایک کوشش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان مقدس مذہبی مقامات کے تحفظ اور تمام عقائد کے زائرین کے لیے ہر ممکن سہولت کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

چین: کورونا وائرس کی مرحلہ وار آزمائش کیلئے 20 ہزار شرکا بھرتی

علی ظفر کا ملک کے ابھرتے ریپرز کے لیے اہم اعلان

عالمی رہنماؤں کی ایران کو جوہری معاہدے کو بچانے کا موقع ضائع نہ کرنے کی تجویز