منشیات استعمال کرنے کے الزامات میں کرن جوہر بھی تفتیش کیلئے طلب
بھارت کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے 2019 میں منعقد کی گئی ایک پارٹی کی ویڈیو سے متعلق تفصیلات کے لیے فلم ساز کرن جوہر کو طلب کرلیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق این سی بی کے ذرائع نے کہا کہ بولی وڈ فلم ساز کو گزشتہ برس جولائی میں ان کے گھر پر ہونے والی پارٹی کی تفصیلات سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر زیرگردش رہی تھی۔
این سی بی ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا صارفین نے الزام عائد کیا تھا کہ کرن جوہر کی اس پارٹی میں منشیات کا استعمال کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کرن جوہر نے پارٹی میں منشیات کے استعمال کے الزامات کو مسترد کردیا
خیال رہے کہ این سی بی نے سیاستدان منجندر سنگھ سرسا کی جانب سے شکایت دائر کرنے کے بعد انہیں نوٹس جاری کیا، جنہوں نے تحقیقاتی ایجنسی کو ویڈیو فراہم کی تھی۔
کرن جوہر کی پارٹی ویڈیو اس وقت دوبارہ توجہ کا مرکز بنی تھی جب شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈے) کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے چند روز قبل این سی بی میں شکایت درج کروائی تھی۔
انہوں نے شکایت میں کہا تھا کہ کرن جوہر کی گزشتہ برس ہونے والی پارٹی میں منشیات کا استعمال بھی کیا گیا تھا اور منجندر سنگھ نے اس سلسلے میں این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل راکیش آستھانا سے ملاقات بھی کی تھی۔
این سی بی نے ان کی شکایت کا نوٹس لیا تھا اور وائرل ویڈیو کو تصدیق کے لیے بھیجا تھا۔
خیال رہے کہ 25 ستمبر کو منجندر سنگھ سرسا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دھرما پرڈوکشنز کے سربراہ کرن جوہر کو سال 2019 میں منعقد کی جانے والی ڈرگ پارٹی سے متعلق این سی بی کی جانب سے جلد سمن جاری کرنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منشیات کیس:دھرما پروڈکشنز کے 2 ملازمین سے پوچھ گچھ، کرن جوہر کو طلب کرنے کا امکان
کرن جوہر کے علاوہ منجندر سنگھ سرسا نے دپیکا پڈوکون، ملائیکا اروڑا، ارجن کپور، شاہد کپور، وکی کوشال، ورن دھون اور دیگر اسٹارز کے خلاف بھی شکایت درج کروائی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ پارٹی میں شریک ہونے والے افراد نے 'منشیات کا استعمال' کیا تھا۔
بعدازاں کرن جوہر کی جانب سے باضابطہ بیان جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جھوٹا قرار دے دیا تھا۔
کرن جوہر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ منشیات نہیں لیتے نہ اسے فروغ دیتے ہیں اور نہ ہی کسی ایسے مواد کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری بیان میں کرن جوہر نے کہا تھا کہ ’کچھ نیوز چینلز، پرنٹ/ الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز غلط اور گمراہ کن رپورٹنگ کررہے ہیں کہ ایک پارٹی میں منشیات کا استعمال کیا جس کی میزبانی میں نے 28 جولائی 2019 کو اپنی رہائش گاہ پر کی تھی۔
کرن جوہر نے کہا تھا کہ بدنیتی پر مبنی موجودہ مہم کے تناظر میں دہرا رہا ہوں کہ یہ الزامات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں، پارٹی میں منشیات استعمال نہیں ہوئیں۔
خیال رہے کہ بولی وڈ فلم نگری میں منشیات کے استعمال کا معاملہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد سامنے آیا تھا جنہوں نے 14 جون کو خودکشی کرلی تھی۔
مزید پڑھیں: سشانت سنگھ خودکشی تحقیقات: مہیش بھٹ، کرن جوہر کے منیجر طلب
8 ستمبر کو اداکار کی سابق گرل فرینڈ ریا چکر بورتی کو رواں برس جون میں خودکشی کرنے والے سشانت سنگھ راجپوت کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ بھارت کے نارکوٹکس بیورو کی جانب سے بولی وڈ سے وابستہ کئی افراد کو منشیات ڈیلرز اور بولی وڈ کے مبینہ گٹھ جوڑ سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جاچکا ہے۔
این سی بی کی جانب سے دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان، راکول پریت سنگھ، شردھا کپور اور ارجن رامپال کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں این سی بی کی جانب سے منشیات رکھنے اور ان کے مبینہ استعمال کے الزام میں کامیڈین بھارتی سنگھ اور ان کے شوہر ہرش لمباچیا کو گرفتار کیا گیا تھا بعدازاں وہ ضمانت پر رہا ہوگئے تھے۔