پاکستان

8 لاکھ نان فائلرز کو نوٹسز جاری کردیے گئے

ماضی کے طریقہ کار کے برعکس فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اعلیٰ عہدیداروں نے ٹیکس دہندگان کو سزا دینے کا غیر معمولی فیصلہ کیا۔

اسلام آباد: حکومت نے ٹیکس سال 2020 کے لیے 8 دسمبر کی آخری تاریخ سے قبل انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں ناکام رہنے والے تقریبا 8 لاکھ ٹیکس دہندگان کو نوٹسز جاری کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ماضی کے طریقہ کار کے برعکس فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعلیٰ عہدیداروں نے ٹیکس دہندگان کو سزا دینے کا غیر معمولی فیصلہ کیا جو نہ صرف ٹیکس رول پر موجود ہیں بلکہ گزشتہ سالوں میں باقاعدگی سے گوشوارے بھی جمع کرواتے رہے ہیں۔

یہ نوٹس ٹیکس دہندگان کو ای فائلنگ سسٹم آئی آر آئی ایس کے ذریعے سے پیش کیے گئے۔

مزید پڑھیں: آپ اپنے انکم ٹیکس ریٹرن خود کیسے بھر سکتے ہیں؟

حکومت کے پہلے سال میں پی ٹی آئی کی حکومت نے ٹیکس سال 2018 کے لیے ریکارڈ گوشوارے حاصل کیے تھے، جب حکومت نے فائلنگ کی تاریخ کو 30 ستمبر 2018 سے بڑھا کر 9 اگست 2019 تک توسیع دے دی تھی۔

ٹیکس سال 2019 کے لیے آخری تاریخ ابتدا میں 30 ستمبر 2019 مقرر کی گئی تھی جس میں توسیع دیتے ہوئے اسے 28 فروری تک بڑھایا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے بھی اپنے متعلقہ ادوار میں کم سے کم 31 دسمبر تک آخری تاریخ میں توسیع کرکے ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کی تھی۔

ایف بی آر کو گزشتہ روز تک 18 لاکھ 82 ہزار گوشوارے موصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال 19 لاکھ 10 ہزار گوشوارے موصول ہوئے تھے۔

یہ ظاہر کرتا ہے کہ 28 ہزار 354 افراد نے اپنا ریٹرن فائل نہیں کیا۔

ٹیکس سال 2019 کے لیے دائر کیے گئے گوشواروں کی تعداد 29 لاکھ تھی جو 28 فروری 2020 تک آخری تاریخ میں توسیع کی وجہ سے حاصل کی گئی تھی۔

ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق 3 لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان نے آخری تاریخ 8 دسمبر 2020 سے قبل گوشوارے جمع کرانے میں توسیع کی درخواست کی۔

ان افراد کو ریٹرن فائل کرنے اور مجوزہ جرمانے سے بچنے کے لیے 15 روز کا اضافی وقت دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2020: ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد میں 23 فیصد کمی

واضح رہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے پر جرمانہ 40 ہزار روپے ہے۔

ایف بی آر کے ترجمان ندیم رضوی نے کہا کہ نان فائلرز کو مقررہ تاریخ میں توسیع کی درخواستیں داخل کرنے کی ضرورت تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے معاملات میں 24 دسمبر تک تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے تمام توسیع کی درخواستوں کو قبول کرلیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے ایک سابق چیئرمین نے نام ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس معاملے کو وزیر اعظم عمران خان کے سامنے اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے پاکستان میں غیرمعمولی حالات پیدا ہوگئے ہیں، حکومت کو ان ٹیکس دہندگان کے مسائل پر غور کرنا چاہیے جو یا تو آئیسولیشن میں ہیں یا وائرس سے نمٹنے کے لیے اضافی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

فرانس: چارلی ہیبڈو حملہ آوروں کے سہولت کاروں کو بھی سزائیں

پاکستان نے سعودی عرب کو مزید ایک ارب ڈالر قرض واپس کردیا

پی آئی اے ملازمین کی اکثریت کو ایئرلائن سے نکالنے کا ہدف