جی ہاں واقعی اس ٹک ٹاک صارف کا کہنا تھا کہ جرابیں پہن کر بستر پر جانے سے زیادہ بہتر نیند کے حصول میں مدد ملے گی۔
ٹک ٹاک ویڈیو میں ڈاکٹر راج کا کہنا تھا کہ آپ کو جرابیں پہن کر سونا عادت بنالینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جرابیں پہننے سے پیروں میں خون کی گردش بڑھتی ہے اور شریانیں پھیلتی ہیں۔
ان کے بقول جب خون کی شریانیں پھیلتی ہیں تو ان سے زیادہ تیزی سے حرارت ہوتی ہے، جس سے جسمانی درجہ حرارت معمول سے زیادہ تیزی سے گھٹ جاتا ہے اور جسم کا کم درجہ حرارت اچھی نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھی نیند چاہتے ہیں تو پیروں کو کور کرلیں۔
ویسے اگر اس کو آزمانے کا خیال ہو تو خیال رکھیں کہ جرابیں تنگ نہ ہوں ورنہ خون کی گردش میں اضافے کی بجائے کمی ہوجائے گی۔
ویسے ٹک ٹاک میں پیش کیا گیا خیال نیا نہیں بلکہ پہلے بھی اس پر رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
کچھ سال امریکا کی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ میں بھی یہی مشورہ دیا گیا تھا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگر پیروں کو جرابوں کے ذریعے گرم کیا جائے تو اس سے خون کی شریانوں کو سکون ملتا ہے اور دماغ کو لگتا ہے کہ یہ سونے کا وقت ہے، اس طرح یہ حرارت جسم کو سونے کے لیے تیار کرتی ہے۔
آسان الفاظ میں پیروں کو گرم رکھنا بے خوابی کی شکایت دور کرتا ہے جبکہ نیند بھی بہت جلد آتی ہے۔
اسی طرح طبی جریدے جرنل نیچر میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بستر سے قبل جرابیں پہننا عام معمول کے مقابلے میں پندرہ منٹ پہلے سونے میں مدد دیتا ہے۔
اسی طرح یہ پیروں کی خشکی یا ایڑیاں پھٹنے کے مسئلے کو بھی حل کرنے میں مددگار ہے۔