پی ڈی ایم میں 70 فیصد چینی چور بیٹھے ہیں، شہباز گل
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی مواصلات شہباز گل کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں اسٹیج پر موجود لوگ ہی چینی مافیا ہیں، اسٹیج پر بیٹھ کر حکومت کو کہتے ہیں چینی چور جبکہ 70 فیصد چینی والے یہی ہیں۔
پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کامران بنگش کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول واقعے نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم کو متحد کردیا ہے، شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ملک میں امن قائم ہوا ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ کورونا وائرس عالمی وبا کے گہرے اثرات کے باوجود حکومت کاروباری برادری اور تعمیراتی شعبے کو خصوصی پیکج فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ اور یکساں نظام عدل وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: لاہور میں پی ڈی ایم کا جلسہ: مسلم لیگ (ن) کی قیادت و منتظمین کے خلاف مقدمہ
سیاسی محاذ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ ووٹ کا احترام کرنے کا نعرہ لگانے والے خود بھی اس کی بے عزتی کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں اس ملک کو دہشت گردی کا سامنا تھا وہیں معاشی دہشت گردی کا بھی سامنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'عمران خان نے کہا تھا کہ جب میں ان پر ہاتھ ڈالوں گا تو یہ سارے اکٹھے ہوجائیں گے اور آج ایسا ہی ہورہا ہے'۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ 'مولانا فضل الرحمٰن نے جلسے میں قبائلیوں کو گالیاں دیں میں اس کی مذمت کرتا ہوں، تمام قبائلی پاکستانی ہیں اور ہمارے بھائی ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'قبائلیوں نے جب جب پاکستان کو ضرورت ہوئی تو وہ ملک کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کا اپنا بیان واپس لینا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'محمود خان اچکزئی نے پنجاب میں پنجابیوں اور کراچی میں مہاجروں کا دل دکھایا ہے، میں اس کی بھی مذمت کرتا ہوں'۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'یہ لوگ چینی مافیا ہیں، اسٹیج پر بیٹھ کر کہتے ہیں چینی چور جبکہ 70 فیصد چینی والے یہی ہیں اور جب ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو انہوں نے قیمتوں کو بڑھا دیا'۔
یہ بھی پڑھیں: مینار پاکستان پر پی ڈی ایم کا جلسہ: انارکی سے پہلے حالات کو سنبھالنا چاہیے، مولانا فضل الرحمٰن
ان کا کہنا تھا کہ 'پوری دنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے مارکیٹ بند اور پاکستان میں مارکیٹیں کھلی ہیں جس کی وجہ عمران خان کے فیصلے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ پہلے کہتے تھے کہ کورونا سے کوئی بھی مرا تو مقدمہ عمران خان پر ہونا چاہیے اب یہ کہتے ہیں کہ کوئی کورونا نہیں، یہ معیشت تباہ کرکے حکومت گرانا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں این آر او چاہیے'۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ سیمنٹ کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ہمیں 5 نئی صنعتیں لگانے کی درخواست موصول ہوئی ہیں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ تعمیرات کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا مذاق اڑاتے تھے کہ ایک کروڑ نوکریاں کہاں سے دیں گے، وزیر اعظم ایک کروڑ سے زیادہ نوکریاں دیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ایک طرف حکومت ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے اور دوسری جانب اپوزیشن جلسے کر رہی ہے تاکہ اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ ایک آئینی حکومت کو گراکر انہیں لائے اور پھر بات کرتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'لاہور کے لوگوں نے کورونا کے ایس او پیز پر عمل کیا اور جلسے سے دور رہے جس کی وجہ سے مریم نواز کو تصاویر میں ردو بدل کرکے لگانی پڑ رہی ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ایک بچہ جو ساتھ لگایا ہوا ہے جو کہتا ہے 31 تاریخ تک استعفیٰ دے دو ورنہ ہم نے استعفیٰ دے دینا ہے، آپ نیک کام میں دیر کیوں کر رہے ہیں'۔
مزید پڑھیں: اندر کی رپورٹ ہے کہ 'یہ' گھبرا گئے ہیں، مریم نواز
انہوں نے کہا کہ 'عوام ان کی لوٹ مار کے ساتھ نہیں ہے، احتساب سب کا ہوگا، پہلے اے ٹیم کا ہوا اور اب آپ کے ایم این اے، ایم پی اے اور دیگر رہنماؤں کا بھی احتساب ہوگا اور انہوں نے جتنی سرکاری زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے وہ چھڑوائیں گے'۔
قبل ازیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کامران بنگش کا کہنا تھا کہ حکومت ڈی آئی خان، چترال بنوں اور بونیر سمیت دیگر معاشی زون بنانے جارہے ہیں جس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹریز کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ایک نیا ماڈل متعارف کرایا گیا جس سے 137 میگاواٹ بجلی انہیں ملے گی اور لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تعمیراتی شعبے کو سہولیات دینے کی بات کرتے ہیں، ہم اس شعبے میں بھی کئی منصوبے سامنے لارہے ہیں۔