پاکستان

سندھ میں 58 اموات کے ساتھ کراچی میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ

ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی کیسز کی مثبت شرح 7.2 فیصد رہی، کراچی میں یہ تناسب 18.76 فیصد ریکارڈ ہوا، این سی او سی

پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں مثبت کیسز کی شرح 7.2 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ کراچی ایک مرتبہ پھر سب سے زیادہ متاثر شہر رہا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرح دیکھی گئی جو 18.76 فیصد تھی، اس کے بعد حیدرآباد میں 16.56 اور پشاور میں 15.99 فیصد کی شرح رپورٹ ہوئی۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں 2 ہزار 510 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور اس طرح کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان میں دوسری لہر کے دوران ایک روز میں ریکارڈ 105 اموات

صوبوں اور علاقوں میں مثبت کیسز کی شرح دیکھیں تو سندھ میں سب سے زیادہ 14.8 فیصد، خیبرپختونخوا میں 11.3 فیصد، آزاد کشمیر میں 5 فیصد، بلوچستان میں 4.9 فیصد، پنجاب میں 3.2 فیصد، اسلام آباد میں 2.9 فیصد اور گلگت بلتستان میں 1.6 فیصد رہی۔

سندھ

کراچی: 18.76 فیصد

حیدرآباد: 16.56 فیصد

پنجاب

لاہور: 6.04 فیصد

راولپنڈی: 6.15 فیصد

فیصل آباد: 2.67 فیصد

ملتان: 2.71 فیصد

خیبرپختونخوا

پشاور: 15.99 فیصد

سوات: 3.46 فیصد

ایبٹ آباد: 3.80 فیصد

بلوچستان

کوئٹہ: 5.08 فیصد

اسلام آباد

آئی سی ٹی: 2.94 فیصد

آزاد جموں کشمیر

میرپور: 5.31 فیصد

مظفرآباد: 1.80 فیصد

گلگت بلتستان

گلگت: 1.45 فیصد

اموات کا جائزہ

این سی او سی نے بتایا کہ ملک بھر میں اس وبا سے اموات کی مجموعی تعداد 9 ہزار 10 ہوگئی ہے اور عالمی سطح کے 2.22 کے مقابلے میں موجودہ اموات کی شرح 2.02 فیصد ہے۔

جس میں سے 70 فیصد مرد تھے جبکہ مجموعی اموات میں 77.5 فیصد کی عمریں 50 سال سے زائد تھی اور 73 فیصد دیگر بیماریوں کا بھی شکار تھے۔

این سی او سی کے مطابق 91 فیصد اموات ہسپتالوں میں رہے جبکہ ہسپتالوں کے 58 فیصد مریض وینٹیلیٹر پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'کراچی میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کو 15 دن کی مدت سے بڑھایا نہیں جائے گا'

مزید یہ کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 105 اموات رپورٹ ہوئیں جس میں سب سے زیادہ سندھ میں 58 تھی جس کے بعد 30 مریض پنجاب سے تھے۔

ان اموات میں سے 70 مریض ایسے تھے جو وینٹی لیٹرز پر تھے جبکہ مجموعی 105 اموات میں سے 98 ہسپتال میں جبکہ 7 دیگر جگہوں پر انتقال کرگئے۔

وینٹی لیٹرز کی صورتحال

ملک میں سب سے زیادہ ملتان میں 48 فیصد وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں جس کے بعد اسلام آباد میں 46 فیصد، لاہور میں 34 فیصد اور پشاور میں 26 فیصد وینٹی لیٹڑز استعمال میں ہیں۔

آکسیجن بستروں کو دیکھیں تو پشاور میں 64 فیصد پر مریض موجود ہیں جبکہ راولپنڈی میں 42 فیصد، ملتان میں 41 فیصد اور کراچی میں 37 فیصد زیر استعمال ہیں۔

علاوہ ازیں مجموعی طور پر ملک میں 316 وینٹی لیٹرز استعمال میں ہیں جبکہ بلوچستان اور گلگت میں کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں۔

علی ظفر کے خلاف مہم چلانے کا کیس: تحقیقات میں میشا شفیع مجرم قرار

جسٹس عیسیٰ نظرِ ثانی کیس، بینچ میں اختلاف کرنے والے ججز کی عدم شمولیت پر سوالات

شیخ رشید کے سیکریٹریٹ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی