اندر کی رپورٹ ہے کہ 'یہ' گھبرا گئے ہیں، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور کے مینار پاکستان پر حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اندر کی رپورٹ ہے ’یہ‘ گھبرا گئے ہیں اور انہیں گھبرانا چاہیے۔
پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کے جلسے کے لیے سعد رفیق سمیت لاہور کا ہر ایم این اے مبارک باد کا مستحق ہے۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم نےعوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال کرسنگدلی کا مظاہرہ کیا، وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ میڈیا، حکومت جو بھی کہتی رہی لیکن لاہور کے جلسے میں لوگوں کا جم غفیر تھا، ساتھ ہی انہوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ، حکومت، کورونا اور موسم ہر چیز آپ کے خلاف تھی لیکن کل کا جلسہ تاریخی تھا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ میں وہاں کھڑی یہ سوچ رہی تھی کہ جلسہ گاہ چھوٹی پڑ گئی کیونکہ ایک جلسہ وہاں جلسہ گاہ میں اور دوسرا اس کے پیچھے ہورہا تھا اور ہمارے ہزاروں لوگ جو قافلوں میں تھے وہ جلسہ گاہ پہنچ ہی نہیں سکے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اس سب کو شامل کیا جائے تو شاید لاہور کی تاریخ میں ایسا کامیاب جلسہ نہیں ہوا ہوگا۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ مجھے کل اسٹیج پر ہی معلوم ہوگیا تھا کہ میڈیا کو کہاں سے ہدایات آرہی ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ عوامی جلسہ تھا جسے عوام نے کامیاب بنایا اور آزاد مبصرین نے اسے دیکھا ہے اور دیکھا ہوگا، ظاہر ہے ان کے لوگ ہم میں شامل ہوتے ہیں اور مبصرین کے طور پر کھڑے ہوتے ہیں، تو اندر کی رپورٹ ہے ان کے مطابق یہ گھبرا گئے ہیں اور انہیں گھبرانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال پاکستان کی تاریخ میں اتنی طویل مشکلات کسی جماعت کے اوپر آئی ہیں، آپ نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا لیکن مسلم لیگ (ن) نہیں ٹوٹی تو یہ کتنی بڑی بات ہے۔
لیگی کارکنان و رہنماؤں کو سلام پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے لندن اور شہباز شریف کے جیل جانے کے بعد جس طرح آپ لوگوں نے مجھے سپورٹ کیا اس کے لیے آپ سب کی شکر گزار ہوں۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے حکومت مخالف تحریک کے پہلے میں گزشتہ روز لاہور میں مینار پاکستان پر ایک جلسہ کیا تھا جس سے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن، مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری سمیت بیرون ملک موجود سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی خطاب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: فکس میچ کے ذریعے نواز شریف کو نکال دیا گیا، مریم نواز
رہنماؤں نے اپنے خطاب میں حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا تھا کہ جنوری کے آخر یا فروری کے اوائل میں اسلام آباد کی طرف پوری قوم مارچ کرے گی اور پارلیمنٹ کے استعفے ہم اپنے ساتھ لے کر جائیں گے۔
وہیں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ 3 سال تک این آر او نہ دینے کا اعلان کرنے والا خود این آر او مانگ رہا ہے لیکن تابعدار کو این آر او نہیں ملے گا۔
وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا تھا کہ 2011 میں آپ نے مینار پاکستان میں جلسہ کیا تھا، عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ جلسہ کس نے کروایا تھا، وہ جلسہ اس وقت کے آئی ایس آئی کے چیف جنرل شجاع پاشا نے کروایا تھا، پھر 2013 کے انتخابات میں عبرت ناک شکست ہوئی تو تمہیں سمجھ آگیا کہ عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم بنوں گا نہیں تو تابعداری کرنے سے وزیراعظم بنوں گا۔