کھیل

قرنطینہ کے دوران دورہ نیوزی لینڈ منسوخ کرنے پر سوچا گیا، مصباح

پروفیشنلز کی حیثیت سے ہمیں بہانے نہیں تراشنے ہوتے کیونکہ آخر میں لوگ نتیجہ دیکھتے ہیں، ہیڈ کوچ

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں 14 روزہ قرنطینہ کے موقع پر دورے کو منسوخ کرنے پر سوچ بچار کی گئی تھی لیکن شائقین کے باعث ٹھہر گئے۔

خبر ایجنسی 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق آن لائن پریس کانفرنس میں مصباح الحق نے کہا کہ 'ہم نے دورہ ختم کرنے پر بات چیت کی تھی لیکن حتمی فیصلہ ہوا کہ منسوخ نہیں کریں گے، کیونکہ جب آپ اس کے لیے اتنا کچھ کر چکے ہوں تو مزید وقت دینا پڑتا ہے'۔

مزید پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ: قومی کرکٹرز کو دو ہفتے کے آئسولیشن سے نجات مل گئی

انہوں نے کہا کہ 'کووڈ-19 کے حالات سے نمٹنا ہر کسی کے بس میں نہیں لیکن اگر ہم کھیل کو بحال رکھنا چاہتے ہیں تو پھر گھروں میں بیٹھے شائقین کے لیے ہمیں یہ قربانی دینی پڑے گی، جو کھیل کو دیکھنا چاہتے ہیں اور اس مشکل وقت میں محظوظ ہونا چاہتے ہیں'۔

خیال رہے کہ پاکستانی ٹیم کو مشکل قرنطینہ کا سامنا کرنا پڑا تھا اور 53 ارکان کے اسکواڈ میں چند افراد کا کورونا ٹیسٹ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد مثبت آیا تھا اور کھلاڑیوں نے پروٹوکولز کی بھی خلاف ورزی کی تھی۔

ٹیم کو ٹریننگ کے لیے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی اور نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے بھی تنبیہ کردی گئی تھی اور واپس بھیجنے کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا، تاہم مزید خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

پاکستانی ٹیم کو رواں ہفتے قرنطینہ سے نجات ملی اور ٹریننگ کی اجازت دی گئی اور کھلاڑی کرائسٹ چرچ کے کوئنز ٹاؤن میں تربیت کے لیے گئے اور اگلے ہفتے شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کی تیاری شروع کردی۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اگر ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ میچوں کے نتائج موافق نہیں آتے ہیں تو آئسولیشن کا وقت کوئی بہانہ نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں تمام پاکستانی کھلاڑیوں کے ٹیسٹ منفی آ گئے

ان کا کہنا تھا کہ 'پروفیشنلز کی حیثیت سے ہمیں بہانے نہیں تراشنے ہوتے کیونکہ آخر میں لوگ آپ کی وجوہات کو نہیں بلکہ نتیجے کو دیکھتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'جو کچھ ہوا اس کے بارے میں ہم زیادہ سوچ سکتے اور جو وقت ان 14 دنوں میں ضائع ہوا ہم اس کو پورا کر سکتے ہیں'۔

ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ 'ہمیں سوچنا ہے کہ ہمیں تیاری کے لیے کتنے دن درکار ہیں، ہماری تیاری کیسی جا رہی ہے اور ٹیم کو کیسے حوصلہ دے سکتے ہیں کیونکہ یہ حالات معمولی نہیں ہیں اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ آسان نہیں ہے لیکن کرکٹ کو کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں پوری کوششیں کرنی چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض تجربہ کار ہیں، حارث رؤف اور محمد حسنین ہر سیریز کے ساتھ بہتر سے بہتر ہوتے جارہے ہیں'۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ 'ان میں صلاحیت اور پیس ہے، سوئنگ کے ساتھ یہ حیران کرسکتے ہیں'۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کیلئے 18 رکنی قومی ٹیم کا اعلان، سرفراز کی واپسی

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر نیوزی لینڈ کے پاس 150 کلومیٹر کی رفتار سے باؤلنگ کرنے کے لیے فرگوسن ہیں تو ہمارے پاس اسی طرح کے لیے تین سے چار فاسٹ باؤلر ہیں'۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ 'اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں فاسٹ باؤلر سے زیر کریں گے تو پھر انہیں بھی اسی کا سامنا کرنا ہوگا، نیوزی لینڈ ہوم گراؤند میں ایک مشکل ٹیم ہے اور ویسٹ انڈیز کے خلاف اچھا کھیل رہی ہے لیکن انہیں بھی چیلنج کا سامنا ہوگا اور اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی'۔

'ویکسین نیشنلزم' تیزی سے پھیل رہی ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی تنبیہ

بلوچستان میں پانی کی کمی،معیاری تعلیم تک رسائی کیلئے یورپی یونین سے 11.1 ارب روپے کا معاہدہ

13 دسمبر صرف ایک جلسے کا نہیں فیصلے کا دن ہے، مریم نواز