لائف اسٹائل

شہزادہ ہیری کا بھی بیوی کی طرح برطانوی اخبار پر مقدمہ

شہزادہ ہیری نے اخبار پر ایک مضمون میں فوج سے اپنے تعلقات کے حوالے سے غلط دعوے کرنے پر مقدمہ کردیا۔

برطانوی شہزادہ ہیری نے اپنی اہلیہ میگھن مارکل کی طرح معروف برطانوی اخبار ‘دی میل آن سنڈے‘ کے خلاف مضمون میں جھوٹے دعوے کرنے پر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔

‘دی میل آن سنڈے‘ پر شہزادہ ہیری کی بیوی نے پہلے ہی ایک مضمون شائع کرنے کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے، جس کی سماعتیں بھی ہوچکی ہیں اور مذکورہ کیس کے پہلے مرحلے میں برطانوی عدالت نے اخبار کے حق میں ریمارکس دیے تھے۔

میگھن مارکل نے برطانوی اخبار کے خلاف اکتوبر 2019 میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

برطانوی شہزادی نے مقامی اخبار پر اپنے والد کو لکھے گئے ایک خط کو غلط انداز میں شائع کرنے پر مقدمہ دائر کیا تھا۔

میگھن مارکل نے دی میل آن سنڈے پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنی قانونی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ ویب سائٹ کی جانب سے شائع کردہ خط جعلی ہے اور یہ کہ مذکورہ خط ان کی جانب سے والد کو لکھا جانے والا خط نہیں۔

میل آن سنڈے نے جس خط کو شائع کیا تھا وہ خط دراصل 2018 میں میگھن مارکل نے اپنے والد کو لکھا تھا اور ویب سائٹ نے اسی خط کے متن کو توڑ مروڑ کر اور جملوں کو آگے پیچھے کرکے شائع کیا تھا۔

تاہم اخبار کا دعویٰ تھا کہ شائع کیے گئے مضمون میں میگھن مارکل کے اصل خط کا متن تھا مگر شہزادی کیس کو بہانا بنا کر والد اور اپنے خاندان کے تنازع سامنے لانا چاہتی ہیں۔

کیس کے ابتدائی مرحلے میں عدالت نے اخبار کے حق میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ میگھن مارکل کا ہرجانے کا دعویٰ اس وقت غیر اہم ہے، جس پر عدالت نے میگھن مارکل کو اخبار کو وکلا کی فیس کی رقم ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

تاہم اب اسی اخبار کے خلاف میگھن مارکل کے شوہر شہزادہ ہیری نے بھی ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹس میں برطانوی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شہزادہ ہیری نے اپنے خلاف مضمون لکھے جانے پر ‘دی میل آن سنڈے‘ پر مقدمہ دائر کیا۔

رپورٹ کے مطابق ‘دی میل آن سنڈے‘ نے رواں برس اکتوبر میں ایک مضمون شائع کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی حیثیت سے دستبرداری کے بعد ان کے شاہی فوج سے تعلقات بھی پہلے جیسے نہیں رہے اور وہ شہزادہ فوج سے تعلقات بحال نہیں کر پا رہے۔

اکتوبر میں شائع ہونے والے مضمون میں تاثر دیا گیا تھا کہ شہزادہ ہیری شاہی فوج سے تعلقات استوار نہ ہونے پر کسی حد تک افسردہ ہیں۔

مذکورہ مضمون کے بعد 27 نومبر کو شہزادہ ہیری کی قانونی ٹیم نے لندن کی عدالت میں برطانوی اخبار کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا۔

برطانوی اخبار دی گارجین نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ شہزادہ ہیری کی قانونی ٹیم نے 27 نومبر کو ہائی کورٹ میں اخبار کے خلاف مقدمہ دائر کیا مگر تاحال اس حوالے سے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئندہ چند ہفتوں میں مذکورہ کیس سے متعلق تفصیلات سامنے آنے کا امکان ہے۔

اس سے قبل شہزادہ ہیری نے اکتوبر 2019 میں بھی معروف برطانوی اخباروں ’دی سن‘ اور ’دی مرر‘ کے خلاف بھی فون کی خفیہ ریکارڈنگ کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا۔

شہزادہ ہیری نے دونوں برطانوی اخبارات کے خلاف 2011 کے پرانے کیس کے تحت مقدمہ کیا اور دونوں اخبارات پر فون کی خفیہ ریکارڈنگ کرنے کے الزامات عائد کیے۔

شہزادہ ہیری نے 2007 میں بدنام زمانہ برطانوی اخبار ’نیوز آف دی ورلڈ‘ والے فون ہیکنگ کیس میں دونوں اخبارات کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ شہزادہ ہیری نے اپنا مقدمہ کس سال سے کس سال تک دائر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فون کی خفیہ ریکارڈنگ: شہزادہ ہیری کا برطانوی میڈیا کے خلاف مقدمہ

برطانیہ میں ’فون ہیکنگ‘ کیس نے ماضی میں تہلکہ مچادیا تھا اور یہ کیس عدالتوں میں بھی چلتا رہا جس پر ’نیوز آف دی ورلڈ‘ پر جرمانہ عائد کرکے اسے بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

یہ وہی اخبار ہے جو پاکستانی کرکٹرز محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کا اسپاٹ اسکینڈل کیس سامنے لایا تھا۔

باب ڈیلن نے اپنے تمام گیت فروخت کردیے

کورونا میں بھی فلم ’گھبرانا نہیں ہے‘ کی شوٹنگ جاری

جب ٹوئٹر نے امریکی اور بھارتی ’حکمراں جماعتوں‘ کو جھوٹا قرار دیا