پاکستان

نیب کو عالمی سطح پر بلیک لسٹ کرواؤں گا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

دیکھتا ہوں کہ کون سینیٹ آف پاکستان کو نیب کا احتساب کرنے سے روکتا ہے، سلیم مانڈوی والا

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے قومی احتساب بیورو (نیب) پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے منظر عام پر لانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ 'یقین دہانی کراؤں گا کہ نیب صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بلیک لسٹڈ ہو'۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان میں ہر سفیر سمیت، دنیا بھر میں ہر پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی سے رابطہ کروں گا اور انہیں نیب کی انسانی حقوق کی پامالی کے بارے میں بتاؤں گا'۔

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ 'نیب بدنام ہورہا ہے، ان کے بیانیے پر لوگ ہنستے ہیں کہ ان کا بس یہی کام ہے کہ وہ ہیڈ کوارٹر میں میٹنگ کرتے ہیں اور کسی کو بھی گرفتار کو کرنے کا کہہ دیتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آپ جس کو مرضی گرفتار کریں لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا، آپ کی عزت نہ بیوروکریسی میں ہے، نہ عدلیہ میں نہ سول سوسائٹی میں'۔

مزید پڑھیں: سنگین الزامات کے بعد سلیم مانڈوی والا کی چیئرمین نیب سے ملاقات

انہوں نے دعویٰ الزام عائد کیا کہ 'نیب نے ظلم کیا ہے اس کی کسٹڈی میں لوگ مرے ہیں، لوگوں نے خود کشی کی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ مقابلہ سلیم مانڈوی والا اور نیب کا نہیں، یہ معاملہ حکومت اور اپوزیشن کے ایک ایک سینیٹر کا ہے، وہ ہر حالت میں اسے روکنا چاہتے ہیں'۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ 'ہم نیب کے اسٹاف کی تعیناتی اور ڈگری چیک کریں گے اور پہلی مرتبہ نیب کا احتساب ہوگا، پہلی مرتبہ سینیٹ آف پاکستان ان لوگوں کے آمدن سے زائد اثاثوں کو چیک کرے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں یقین دلاتا ہوں کہ اس طرح کا کام کرنے والے اداروں کا احتساب کیا جائے گا اور بتایا جائے گا کہ ان کے کتنے اثاثے ہیں، انہوں نے غوری ٹاؤن اور دیگر جگہوں پر سرمایہ کاری کی ہے، ہمیں معلوم ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے لوگ پیغام بھیجتے ہیں کہ آپ پورے پاکستان کی عوام کے لیے جہاد کر رہے ہیں کہ انہیں نیب سے بچایا جائے، ہم جو اقدام کرنے جارہے ہیں یہ کسی ایک شخص کے لیے نہیں، پورے پاکستان سے ہر اس شخص کو بلایا جائے گا اور سامنے لایا جائے گا جس نے نیب کے ظلم کا سامنا کیا'۔

یہ بھی پڑھیں: نیب راولپنڈی فوج کا نام لے کر ادارے کی توہین کررہا ہے، سلیم مانڈوی والا

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ 'میں وزیر اعظم اور اپوزیشن سے رابطہ کروں گا کہ مل کر قانون منظور کریں اور نیب کے اختیارات کم کریں اور انہیں صرف کرپشن تک روکیں، میں اسے اپنا مشن سمجھتا ہوں اور میں نیب کو ہر ممکن فورم پر ایکسپوز کروں گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نیب لوگوں کو زبردستی بیان دینے کے لیے کہتا ہے مگر کوئی بیان دینے والا نہیں، کیا پاکستان میں صرف سیاستدان رہ گئے ہیں احتساب کے لیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سینیٹ میں اجلاس طلب کر رہے ہیں اس میں یہ معاملہ اٹھایا جائے گا، کوشش کروں گا کہ اپوزیشن اور حکومت مل کر ایسی تحریک لائے جس سے نیب کے قانون میں ترمیم ہو اور وہ دونوں ایوانوں سے منظور ہو'۔

انہوں نے بتایا کہ 'وزیر اعظم کو خط لکھا ہے اور جلد آرمی چیف کو بھی خط مل جائے گا'۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ 'یہ لوگوں کی پگڑی اچھالتے ہیں، سب کو ذلیل کرتے ہیں اور میڈیا ٹرائل کرتے ہیں، نہیں معلوم کہ چیئرمین نیب کی کیا مجبوری ہے کہ وہ ان چیزوں کو روک نہیں سکتے، نیب کے افسران کو کنٹرول کرنا چاہیے، ہم تمام پلی بارگین والوں کو بلائیں گے اور ان سے پوچھیں گے کہ کس طرح انہیں پلی بارگین کے لیے مجبور کیا گیا'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے خبردار کیا کہ 'میں دیکھتا ہوں کہ کون سینیٹ آف پاکستان کو نیب کا احتساب کرنے سے روکتا ہے'۔

انہوں نے اعلان کیا کہ 'میں اب پورے پاکستان کے چیمبر آف کامرس کے صدور کے ساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس کروں گا، حکومت نے ریئل اسٹیٹ کو اتنا بڑا پیکج دیا مگر کراچی میں ایک پراپرٹی فروخت نہیں ہورہی کیونکہ لوگ ڈر رہے ہیں کہ نیب ان کے پیچھے پڑ جائے گی'۔

ویکسین ٹرائلز کیلئے نمونوں کا حجم تقریباً دگنا کردیا گیا

نیب مقدمات میں ملزم کو 90 روز حراست میں رکھنے پر سپریم کورٹ کو تحفظات

بنگلہ دیشی وزیر اعظم کا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے پر زور