آرمینیائی اخبار کا آذربائیجان کے خلاف ایٹم بم استعمال کرنے کا مشورہ
امریکا میں شائع ہونے والے آرمینیائی اخبار نے اپنے اداریے میں آذربائیجان اور اس کے شہریوں کے خلاف ایٹم بم استعمال کرنے کا مشورہ دے دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق آرمینیائی اخبار ’اسباریز‘ نے آذربائیجان سے شکست کا بدلہ لینے کے لیے اپنے اداریے میں کہا کہ آذربائیجان کے لوگوں کے خلاف ایٹم بم استعمال کیا جائے۔
مزیدپڑھیں: آرمینیا، آذربائیجان کے درمیان نئی جنگ بندی، خلاف ورزیوں کی بھی اطلاعات
اداریے میں انتقامی کارروائی پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ آذربائیجان کے خلاف کوئی بھی جوہری ہتھیار استعمال کرکے دارالحکومت باکو کو آئندہ 5 برس کے لیے بنجر زمین میں تبدیل کردیا جائے۔
اخبار نے تجویز دی کہ ’میٹزمور سے ایٹمی فضلہ لے کر ایٹمی بم تیار کیوں نہیں کرتے؟‘
ادارے کے مصنف نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا کہ ’براہ کرم مجھے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے بارے میں مت بتائیں جب ترک اور آذری نے کسی دباؤ کے بغیر شہریوں کے خلاف ان کا استعمال کیا‘۔
آرمینیائی اخبار کی جانب سے جوہری ہتھیار سے متعلق متنازع بیان پر امریکا میں آذربائیجان کے قونصلر جنرل نے اداریے کی سخت مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان کی فوج آرمینیا کے واپس کیے گئے پہلے شہر میں داخل
انہوں نے اداریے کی مذمت کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ بشمول ایف بی آئی اور ایل اے پی ڈی پر زور دیا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق متنازع بیان پر مقامی قوانین کے مطابق کارروائی کرے۔
آرمینیا اور آذربائیجان نے بدترین لڑائی کے بعد 10 نومبر کو جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا اور آذربائیجان میں اس کو فتح کے طور پر منایا گیا تھا۔
آرمینیا کے وزیراعظم نے اس کو سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شکست کے آثار کو دیکھتے ہوئے اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔
آذربائیجان کی فوج نیگورنو-کاراباخ میں آرمینیا کی جانب سے واپس کیے گئے پہلے علاقے ضلع اغدام میں داخل ہوگئی تھی۔
آذربائیجان کا کہنا تھا کہ روس کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت آرمینیائی علیحدگی پسندوں کی جانب سے نیگورنو-کاراباخ میں ضلع اغدام کا قبضہ واپس کیا گیا جہاں آذربائیجان کی فورسز داخل ہوگئی ہیں۔
مزید پڑھیں: آرمینیا، آذربائیجان اور روس نے نیگورنو۔کاراباخ میں لڑائی کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کردیے
اس ضمن میں آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کو واپس ملنے والے تین علاقوں میں سے ایک اغدام میں فوج پہنچ گئی ہے جبکہ ایک روز قبل ہی آرمینیا کی فوج اور سپاہی علاقے کو خالی کرچکے تھے۔