ہوم 1947 نے بہترین دستاویزی فلم کا بین الاقوامی ایوارڈ جیت لیا
پاکستانی شارٹ فلم ہوم 1947 نے ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول آف مانٹریال 2020 میں بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز جیت لیا۔
ایس او سی فلم کی یہ سیریز ان لاکھوں افراد کی زندگیوں اور ذاتی کہانیوں کی کھوج پر مبنی ہے جو 1947 میں 2 نئی ریاستوں، پاکستان اور بھارت کی تشکیل کے دوران بے گھر ہوئے تھے۔
پریس ریلیز کے مطابق اس مختصر دستاویزی فلم میں ان لاکھوں افراد کی کہانیوں کو دوبارہ بیان کیا گیا ہے اور اس دنیا کو تاریخ دانوں اور سیاستدانوں کے الفاظ کے ذریعے بیان نہیں کیا گیا بلکہ ان لوگوں کی آنکھوں کے ذریعے بتایا گیا ہے جنہوں نے وہ وقت گزارا۔
ان کہانیوں کو آنے والی نسلوں کے لیے زندہ رکھنے کے لیے، دستاویزی فوٹیج، وائس اوورز، تاریخی آرکائیوز اور پرانی یادوں کے ذریعے کئی مختلف نقطہ نظر کو اجاگر کیا گیا۔
ایس اے ایف ایف ایم 2020 میں بہترین [شارٹ ڈاکیومنٹری] فلم ایوارڈ جیتنے والے فلم ہوم 1947 کے حصوں میں گھوسٹس آف دی پاسٹ، مڈنائٹ فری، خاموش پانی، ویونگ میموریز، زمین اور ڈارک سیکریٹس شامل ہیں۔
ہوم 1947 کے حصے کے تحت اس سیریز کا پہلا پریمیئر برطانیہ میں مانچسٹر انٹرنیشنل فیسٹیول میں پیش کیا گیا تھا جس کے بھارت کے شہر ممبئی، لاہور اور کراچی میں اس فلم کو نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول آف مانٹریال نئے فنکارانہ کام کی نمائش کے لیے پُرعزم ہے جو مباحثوں کو فروغ دیتا ہے اور ہم جس دنیا میں رہتے ہیں اس کی تلاش کرتا ہے۔
اس فیسٹیول کا مقصد دنیا بھر میں فلم سازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جن کی فلمز کی توجہ جنوبی ایشیا اور اس کے تارکین وطن پر مرکوز ہے۔