لائف اسٹائل

نیٹ فلیکس ’دی کراؤن‘ سے متعلق انتباہ جاری کرے کہ وہ حقیقی نہیں، برطانوی حکومت

موجودہ نسل ویب سیریز میں دکھائے گئے غیر حقیقی مناظر کو تاریخ کا حصہ سمجھیں گے، برطانوی حکومت

برطانوی حکومت نے خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اسٹریمنگ ویب سائٹ ’نیٹ فلیکس‘ حال ہی میں ریلیز کی گئی ’دی کراؤن‘ نامی ویب سیریز کے آغاز میں ہی یہ انتباہ جاری کرے کہ مذکورہ ویب سیریز حقیقی نہیں۔

’دی کراؤن‘ کے چوتھے سیزن کو ’نیٹ فلیکس‘ پر گزشتہ ماہ 15 نومبر کو ریلیز کیا گیا تھا۔

اسی سیریز کے پہلے ہی تین سیزنز جاری کیے جا چکے ہیں تاہم ان سیزنز پر برطانوی حکومت نے کوئی بیان یا اعتراض نہیں کیا تھا لیکن اب ویب سیریز کے چوتھے سیزن پر برطانوی حکومت نے اعتراض کیا ہے۔

چوتھے سیزن میں برطانوی شاہی خاندان کے متعدد نئے کردار دکھائے گئے ہیں، جن میں لیڈی ڈیانا، ان کے شوہر شہزادہ چارلس اور برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر کا کردار بھی شامل ہے۔

مذکورہ سیریز کے ریلیز ہوتے ہی کئی شائقین نے اسے سیریز کے تمام سیزنز سے بہترین قرار دیا تھا اور دنیا بھر میں اس کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

تاہم برطانوی حکومت نے سیریز پر اعتراض کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ’نیٹ فلیکس‘ سیریز کے آغاز میں ہی یہ نوٹ شائع کرے کہ ’دی کراؤن‘ کا چوتھا سیزن بھی حقیقی نہیں بلکہ فکشن پر مبنی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق برطانیہ کے وزیر ثقافت اولیور ڈاؤڈن نے نیٹ فلیکس سے مطالبہ کیا کہ وہ ویب سیریز کے آغاز میں ہی انتباہ جاری کرے کہ مذکورہ سیریز کی کہانی حقیقی نہیں بلکہ فکشن پر مبنی ہے۔

اولیور ڈاؤڈن نے برطانوی اخبار دی میل آن سنڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ’دی کراؤن‘ کے چوتھے سیزن کو شاندار طریقے سے فلمایا گیا ہے، تاہم اسے دیکھ کر نئی نسل کے لوگ غیر حقیقی باتوں کو حقیقت سمجھ بیٹھیں گے۔

انہوں نے دلیل دی کہ جن لوگوں نے ’دی کراؤن‘ کے چوتھے سیزن میں دکھائے گئے واقعات کو آنکھوں سے نہیں دیکھا ہوگا، وہ ویب سیریز میں دکھائے گئے واقعات کو حقیقت سمجھ بیٹھیں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیٹ فلیکس کو بھی دیگر اداروں کی طرح سیزن کے آغاز میں ہی یہ نوٹ دینا چاہیے کہ ’دی کراؤن‘ کی کہانی حقیقت پر مبنی نہیں ہے بلکہ یہ کہانی فکشن پر مبنی ہے۔

برطانیہ کے وزیر ثقافت کی طرح لیڈی ڈیانا کے بھائی نے بھی نیٹ فلیکس سے مطالبہ کیا کہ وہ سیریز کے آغاز میں ہی یہ نوٹ دے کہ ’دی کراؤن‘ کی کہانی حقیقی نہیں بلکہ کہانی کو حقیقی واقعات سے متاثر ہوکر لکھا گیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’دی کراؤن‘ کو دیکھ کر کئی لوگ سیریز کی کہانی کو تاریخ اور حقیقت سمجھ بیٹھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پریوں کی کہانی سے بھرپور سیریز ’دی کراؤن‘

برطانوی حکومت اور لیڈی ڈیانا کے بھائی کے مطالبے پر تاحال نیٹ فلیکس نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔

'دی کراؤن‘ کو ابتدائی طور پر نومبر 2016 میں جاری کیا گیا تھا اور اس سیریز کے پہلے سیزن میں 1947 سے 1955 کا شاہی خاندان کا دور دکھایا گیا تھا۔

’دی کراؤن‘ سیریز کی مرکزی کہانی ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوئم کی زندگی پر مبنی ہے اور سیریز کا آغاز ہی ان کی جوانی، شادی اور تخت سنبھالنے سے ہوتا ہے۔

’دی کراؤن‘ کا دوسرا سیزن 2017 میں ریلیز کیا گیا تھا جس کی کہانی 1956 سے 1964 کے عرصے کے دوران گھومتی ہے۔

سیریز میں نہ صرف شاہی محل میں ہونے والی سازشوں اور معاشقوں کو دکھایا گیا بلکہ اس میں برطانوی شاہی خاندان کے دنیا بھر کی سیاست پر پڑنے والے اثرات کے اہم واقعات کو بھی دکھایا گیا تھا۔

’دی کراؤن‘ سیریز کا تیسرا سیزن نومبر 2019 میں ریلیز کیا گیا تھا اور اس میں 1964 سے 1977 کا دور دکھایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جمائما نے 'دی کراؤن' کے چوتھے سیزن کو سب سے بہترین قرار دے دیا

سیریز کا چوتھا سیزن 15 نومبر 2020 کو ریلیز کیا گیا، جس میں 1977 سے لے کر 1988 تک کا دور دکھایا گیا ہے۔

چوتھے سیزن میں جہاں لیڈی ڈیانا کا کردار دکھایا گیا ہے، وہیں اس میں پہلی برطانوی خاتون وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر سمیت کئی نئے کردار بھی دکھائے گئے ہیں۔

مذکورہ سیزن کے بعد ’دی کراؤن‘ کے پانچویں اور چھٹے سیزن کو بھی جاری کیا جائے گا اور تمام سیزنز کی کہانی ملکہ برطانیہ کے گرد گھومے گی۔

پہلے اور دوسرے سیزن میں ملکہ برطانیہ کا کردار 36 سالہ اداکارہ کلیری ایلزتھ فائے نے ادا کیا تھا جبکہ تیسرے اور چوتھے سیزن میں ان کا کردار اداکارہ اولیویا کولمین ادا کرتی دکھائی دیں۔

چوتھے سیزن میں لیڈی ڈیانا کا کردار ایما کورنیا ادا کرتی دکھائی دیں جبکہ شہزادہ چارلس کا کردار اداکار جوش او کونر ادا کرتے دکھائی دیے، چوتھے سیزن میں مارگریٹ تھیچر کا کردار 52 سالہ گلیان اینڈرسن نے ادا کیا۔

کیا اپنے پہلے سیاسی خطاب میں آصفہ بھٹو نے والدہ کی چادر اوڑھی؟

فیروز خان اور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی کی خبریں

پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز 4 لاکھ سے زائد، ایک روز میں مزید 66 اموات