دنیا

'شامی جنگ امریکہ کیلئے سب سے بڑا خطرہ'

جنگ کے بعد فہرست میں ایران، القائدہ، شمالی کوریا اور سائبر جنگ شامل ہیں، سی آئی اے افسر۔

واشنگٹن: ایک سی آئی اے افسر کے مطابق شام میں جاری جنگ امریکہ کے لیے سب بڑا خطرہ ہے کیوں کہ وہاں حکومت گرنے کا خطرہ موجود ہے جس کے بعد ہتھیاروں سے بھرا یہ ملک القائدہ کے لیے پناہ گاہ بن جائے گا۔

یہ انکشاف سی آئی اے کے سیکنڈ ان کمانڈ مائیکل موریل نے وال اسٹریل جرنل کو ایک انٹریو میں بتایا جو کہ 33 سالہ سروس کے بعد ایجنسی سے ریٹائر ہونے کے بارے میں غور کررہے ہیں۔

موریل کے مطابق غیر ملکی جنگجوؤں کی جانب سے شام میں القائدہ منسلک گروپوں کے ہمراہ جنگ میں حصہ لینے کی تعداد عراق کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

ان کے کہنا ہے کہ شامی حکومت کے ختم ہوجانے کے بعد ان کے ہتھیار عسکریت پسندوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔

شامی جنگ کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے موریل کا کہنا تھا کہ 'جس طرف یہ معاملہ جارہا ہے، شاید یہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے'

انہوں نے کہا کہ شام میں جاری تشدد لبنان، اردن اور عراق میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

سی آئی اے افسر نے انٹرویو میں کہا کہ خطرے سے متعلق اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ایران جبکہ اس کے بعد القائدہ، شمالی کوریا اور سائبر جنگ ہے۔

القائدہ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان میں کارروائیاں کرکے امریکہ نے تنظیم کی صلاحیت کو کافی حد تک کم کردیا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ تنظیم نے کچھ کامیابیاں بھی حاصل کی ہے جس میں عالمی سطح پر اپنے نظریے کا پرچار ہے۔

خیال رہے کہ موریل کی جگہ 43 سالہ وائٹ ہاؤس کے وکیل اوریل حینس لینے جارہے ہیں۔