مایو کلینک کی تحقیق میں پتلوں کو استعمال کرے مختلف فاصلوں سے منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات کی مقدار کی جانچ پڑتال فیس ماسک یا اس کے بغیر کی گئی۔
اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ مایو کلینک نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ 3 فٹ کی سماجی دوری اس بیماری کے بچاؤ کے لیے مددگار ہے مگر 6 فٹ کا فاصلہ زیادہ مثالی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی جانچا گیا کہ فیس ماسک کتنے موثر طریقے سے ہوا میں موجود وائرل ذرات کی مقدار کو بلاک کرسکتے ہیں۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ منہ یا ناک سے خارج ہونے والے یہ ذرات ہی اس وائرس کی ایک سے دوسرے فرد میں منتقلی کا مرکزی ذریعہ ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایک فٹ کے فاصلے پر موجود دونوں افراد نے ماسک نہ پہنے ہوے ہوں تو پھر وائرل ذرات سے کووڈ 19 کا خطرہ سوفیصد تک ہوتا ہے، جو 3 فٹ دوری سے 17 فیصد تک لایا جاسکتا ہے جبکہ 6 فٹ دوری پر یہ خطرہ 3 فٹ رہ جاتا ہے۔
تاہم جب دونوں افراد نے ماسک پہنا ہو تو ایک فٹ کی دوری سے بھی یہ خطرہ 0.5 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے یعنی نہ ہونے کے برابر۔
تحقیق میں شامل میتھیو کال اسٹروم نے بتایا 'ہم نے کووڈ 19 کے خطرے کو کم کرنے کا موثر ترین ذریعہ دریافت کیا ہے اور وہ ہے فیس ماسک پہننا'۔
انہوں نے بتایا 'ہم نے دریافت کیا کہ تلف کیے جانے والے کاغذی میڈیکل ماسکس اور 2 تہہ والے کپڑے کے ماسک ذرات کی نظام تنفس تک رسائی کا خطرہ موثر طریقے سے کم کرتے ہیں'۔