پاکستان

اسٹیل ملز کے مسئلے پر وہ لوگ سیاست کررہے ہیں جنہوں نے اسے ڈبویا، حماد اظہر

‏پیپلزپارٹی کے دور میں پاکستان اسٹیل ملز خسارے میں تھی، مسلم لیگ (ن) کے دور میں اسٹیل ملز بند ہوگئی، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ‏ اسٹیل ملز کے مسئلے پر وہ لوگ سیاست کر رہے ہیں جنہوں نے اسے ڈبویا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان ‏پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان اسٹیل ملز خسارے میں تھی، مسلم لیگ (ن) کے دور میں اسٹیل ملز بند ہوگئی اور گزشتہ 5 سال سے پاکستان اسٹیل ملز مکمل بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں ملازمین کی ماضی میں سیاسی بھرتیاں کی گئی ہیں، پاکستان اسٹیل ملز کی صلاحیت کم کی گئی، ‏ملازمین کی تنخواہوں کے لیے ماہانہ 75 کروڑ روپے درکار ہوتے ہیں، مسئلے پر وہ لوگ سیاست کر رہے ہیں جنہوں نے ادارے کو ڈبویا، ماضی میں بروقت فیصلے ہوتے تو صورتحال بہتر ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کے ساڑھے 9 ہزار ملازمین ہیں، پہلے مرحلے میں ساڑھے 4 ہزار ملازمین نکالے جائیں گے جنہیں 10 ارب سے زائد کے واجبات ادا کریں گے اور فی ملازم اوسط 23 لاکھ روپے دیں گے، اگر بروقت فیصلے ہوتے تو اتنے پیسے نہ لگتے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پاکستان اسٹیل ملز سے 4 ہزار 544 ملازمین برطرف

حماد اظہر نے کہا کہ ‏سرکاری اداروں کے نقصانات ہمارے دفاعی بجٹ سے زیادہ ہیں، ‏2 ہزار ارب سے زیادہ قومی اداروں کے نقصانات ہیں، ‏ہمیں پتا ہے اس معاملے پر سیاست ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز پر 230 ارب روپے کا قرض ہے، اسٹیل ملز کو بیل آؤٹ پیکج کے نام پر اب تک حکومتیں 92 ارب روپے دے چکی ہیں تاہم موجودہ حکومت نے اسٹیل ملز سے متعلق معاشی بہتری کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‏اسٹیل ملز کی 19 ہزار ایکڑ زمین ہے جس کی 13 سو ایکڑ زمین لیز پر دی جائے گی، اسٹیل ملز کے پنشنرز کے واجبات کلیئر کردیے گئے ہیں جبکہ اس کی نجکاری کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اسٹیل ملز نے ڈی سی ایز ،منیجرز اور صحت عامہ سمیت مختلف شعبوں سے 4 ہزار 544 ملازمین کو برطرف کردیا تھا۔

ترجمان پاکستان اسٹیل ملز محمد افضل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی ملازمت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیل ملز ملازمین کی تعداد میں کمی کیلئے 19 ارب سے زائد کی ضمنی گرانٹ منظور

بیان میں بتایا گیا ہے کہ ‘گروپ 2، 3، 4 اور جے او سیز ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے’۔

ترجمان نے اپنے بیان میں آگاہ کیا کہ ‘ڈی سی ایز، ایس ای ڈی، جی ایم اور مینیجرز کو بھی فارغ کردیا گیا ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ برطرف کیے گئے تمام ملازمین کو بذریعہ ڈاک خطوط بھیج دیے گئے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی گئی تھی۔