پاکستان

گلگت بلتستان اسمبلی: سید امجد زیدی اسپیکر، نذیر ایڈووکیٹ ڈپٹی اسپیکر منتخب

اسپیکر کے انتخاب میں تحریک انصاف اتحاد کے سید امجد زیدی کو 18 ووٹ ملے،ڈپٹی اسپیکر کیلئے نذیر ایڈووکیٹ 22ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے۔
|

گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے لیے تحریک انصاف اتحاد کے سید امجد زیدی اسپیکر اور نذیر ایڈووکیٹ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے اجلاس میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔

اسپیکر فدا محمد ناشاد کے مطابق اسپیکر کے انتخاب میں تحریک انصاف اتحاد کے امیدوار سید امجد زیدی کو 23 میں سے 18 ووٹ ملے، اتحاد کے 4 ووٹ ضائع اور ایک اپوزیشن کے حق میں ڈالا گیا۔

اسپیکر کے لیے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار غلام محمد کو 9 ووٹ میں سے 8 ووٹ حاصل ہوئے جن میں سے 2 ووٹ ضائع ہوئے۔

ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں تحریک انصاف اتحاد کے امیدوار نذیر ایڈووکیٹ 23 میں سے 22 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

اپوزیشن کے امیدوار رحمت خالق کو 9 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ نومنتخب اسپیکر امجد زیدی نے قانون کے مطابق ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔

گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کے لیے 27 نومبر کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے اور 28 نومبر کو چناؤ عمل میں لایا جائے گا۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے ارکان کی مجموعی تعداد 33 ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ کی دو سیٹوں پر جیتنے پر ایک نشست خالی ہو گئی ہے، جس کے باعث 32 ارکان نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے نومنتخب 33 میں سے 32 اراکین نے حلف اٹھالیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام کے ٹکٹ پر اور آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے 23 اراکین کے علاوہ 6 ٹیکنوکریٹس اور 3 خواتین کے لیے مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے اراکین نے بھی حلف اٹھایا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی کی 33 نشستوں کا سرکاری نتیجہ جاری، پی ٹی آئی کی 16 نشستیں

یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن کمیشن نے دو روز قبل قانون ساز اسمبلی کے 24 حلقوں اور 9 مخصوص نشستوں کا سرکاری نتیجہ جاری کر دیا تھا۔

گلگت بلتستان اسمبلی کی 33 میں سے 24 براہ راست نشستوں میں پی ٹی آئی نے 10، پی پی پی نے 3 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2 نشستیں حاصل کیں۔

مخصوص نشستوں میں پی ٹی آئی کو 4 خواتین اور 2 ٹیکنوکریٹس کی نشستیں ملیں، پی پی پی کو خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی ایک، ایک اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خواتین کے لیے مخصوص کوٹے سے ایک نشست حاصل ہوئی۔

اسمبلی میں پی ٹی آئی کو 6 آزاد امیدواروں کی شمولیت اور 6 مخصوص نشستوں کے بعد 22 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہے، پی پی پی کی 5، پاکستان مسلم لیگ(ن) کی 3، جمعیت علمائے اسلام اور مجلس وحدت المسلمین کی ایک، ایک نشست اور ایک آزاد امیدوار ہیں۔