گلگت-بلتستان میں فتح کے بعد پی ٹی آئی نے آزاد جموں و کشمیر انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں
اسلام آباد: گلگت بلتستان (جی بی) میں انتخابات میں کامیابی کے بعد حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت کے خاتمے سے 7 ماہ قبل ہی انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد نہ کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر میں آئندہ انتخابات لڑے گی۔
یہ اعلان پی ٹی آئی کے آزاد جموں و کشمیر چیپٹر کے صدر اور سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی اور سینئر نائب صدر ارشد داؤد سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت کے دو سال، اہم منصوبے، ’تاریخی‘ اقدامات!
پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈپارٹمنٹ کے مطابق اجلاس میں 'آزاد جموں و کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، تنظیمی امور اور خطے میں آئندہ انتخابات کے لیے حکمت عملی' پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر نے حال ہی میں گلگت بلتستان کے انتخابات میں پارٹی کی فتح کو 'تاریخی' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر میں ایک مضبوط اور مقبول سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
سیف اللہ خان نیازی نے کہا کہ پارٹی آزاد جموں و کشمیر میں بیرسٹر سلطان محمود چودھری کی سربراہی میں متحد ہے اور وہ خطے میں آئندہ انتخابات میں اپنے عہدوں پر روشنی ڈالنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'پارٹی ایک جامع حکمت عملی طے کرے گی جس کے بعد آزاد جموں و کشمیر میں بھاری اکثریت سے انتخابات جیتنے کی مہم چلائی جائے گی'۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا گلگت بلتستان کے انتخابات 'اتحاد' کے بغیر لڑنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر انتخابات کے لیے مناسب اور مقبول اُمیدواروں کی تلاش اور ان کو میدان میں اتارنے کے لیے جلد ہی ایک اعلیٰ پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سیف اللہ نیازی نے اس سے قبل بھی کہا تھا کہ مضبوط اُمیدوار کھڑے کرکے اور انتخابات جیتنے کے بعد تحریک انصاف کا مقصد واحد اکثریتی جماعت بن کر ابھرنا ہے اور آزاد جموں و کشمیر میں ایک مضبوط حکومت تشکیل دینا ہے جو کشمیری عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ذمہ دار ہوگی اور دنیا میں ان کی آواز بنے گی۔
گلگت بلتستان انتخابات سے قبل بھی پی ٹی آئی نے اسی طرح کا اعلان کیا تھا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی تاہم بعدازاں اس نے خطے میں مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاہدہ کیا تھا۔