کرنسی نوٹوں سے کووڈ 19 کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
کرنسی نوٹوں سے کسی فرد میں کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی منتقلی کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ یہ وائرس کرنسی نوٹوں پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔
بینک آف انگلینڈ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ وبا کے آغاز سے کرنسی نوٹوں استعمال میں ڈرامائی کمی آئی اور اس کی وجہ یہ خوف تھا کہ ان سے وائرس لوگوں میں منتقل ہوسکتا ہے۔
تاہم تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کرنسی نوٹوں سے کورونا وائرس کا خطرہ کسی دکان میں وائرل ذرات والی ہوا میں سانس لینے، کسی آلودہ چیز کو چھونے کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے دوران کورونا وائرس کی اتنی زیادہ مقدار کو استعمال کیا گیا جو کسی مریض کی جانب سے براہ راست کھانسی یا چھینکنےسے نوٹوں پر ہوسکتی ہے۔
تحقیق کے لیے 10 پاؤنڈ کے کاغذی اور پولیمر نوٹوں کو استعمال کیا گیا تھا اور وائرس سے آلودہ کرنے کے بعد انہیں کمرے کے درجہ حرارت میں رکھ کر لگاتار ٹیسٹ کیے گئے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پہلے گھنٹے میں تو وائرس کی سطح مستحکم رہی مگر اگلے 5 گھنٹوں میں وہ بہت تیزی سے تنزلی کا شکار ہوا اور 24 گھنٹے بعد دونوں طرح کے نوٹوں پر یہ مقدار ایک فیصد سے بھی کم رہ گئی۔
بینک کا کہنا تھا کہ اگرچہ وائرس کی کم مقدار کا مشاہدہ کیا گیا مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ سطح بیماری کا باعث بن سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق نوٹوں کے مقابلے میں دیگر اشیا کی سطح لوگوں کے لیے کووڈ کا خطرہ زیادہ بڑھاتی ہے۔