مندر میں رومانوی مناظر دکھانے پر نیٹ فلیکس کی خواتین عہدیداروں پر مقدمہ
نیٹ فلیکس پر ریلیز ہونے والی بھارتی ویب سیریز 'اے سوٹیبل بوائے' میں ہندو لڑکی اور مسلمان لڑکے کے درمیان رومانوی مناظر مندر کے احاطے میں دکھانے پر اسٹریمنگ ویب سائٹ کے عہدیداروں کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔
'اے سوٹیبل بوائے' نامی ویب سیریز کو گزشتہ ماہ 23 اکتوبر کو اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ پر ریلیز کیا گیا تھا۔
ویب سیریز میں مسلمان لڑکے اور ہندو لڑکی کے درمیان رومانوی مناظر کو مندر کے احاطے میں فلمائے جانے اور انہیں ویب سیریز میں دلفریب انداز میں دکھائے جانے پر لوگوں نے نیٹ فلیکس کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی تھی۔
علاوہ ازیں مذکورہ ویب سیریز میں ہندو لڑکی کو مسلمان لڑکے کے ساتھ مندر کے احاطے میں رومانوی مناظر میں دکھائے جانے پر نیٹ فلیکس کے خلاف ریاست مدھیا پردیش کے شہر ریوا میں پولیس میں شکایت بھی درج کروائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ویب سیریز میں مسلم لڑکے و ہندو لڑکی کا رومانس دکھانے پر بھارت میں تنازع
ساتھ ہی ریاست مدھیا پردیش کے وزیر داخلہ نے بھی پولیس کو نیٹ فلیکس انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
لیکن اب مذکورہ معاملے پر نیٹ فلیکس کی دو خواتین عہدیداروں کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہچانے کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کردیا گیا۔
بھارتی نشریاتی ادارے نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ریاست مدھیا پردیش کے وزیر داخلہ نے تصدیق کی کہ نیٹ فلیکس انڈیا کی نائب صدر مونیکا شیرگل اور کانٹینٹ منیجر امبیکا کھرانہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 259 اے کے تحت مقدمہ دائر کردیا گیا۔
دونوں خواتین کے خلاف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے یوتھ ونگ کے رہنما گوروو تواری کی شکایت پر مقدمہ دائر کیا گیا، جس میں دونوں پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہچانے کے الزامات لگائے گئے۔
دائر کیے گئے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نیٹ فلیکس کے عہدیدار لوگوں سے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر معافی مانگنے سمیت مذکورہ مناظر کو ڈیلیٹ کریں۔
مقدمے میں دونوں خواتین کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہچانے کے الزامات لگائے گئے ہیں اور اگر ان پر الزامات ثابت ہوئے تو انہیں تین سال قید بھی ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل بھی گوررو تیواری کی شکایت پر ریوا پولیس نے نیٹ فلیکس کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔
دوسری جانب مدھیا پردیش کے وزیر داخلہ نروتام مشرا نے بھی نیٹ فلیکس کی ویب سیریز میں مندر کے احاطے میں مسلمان لڑکے اور ہندو لڑکی کے درمیان رومانوی مناظر دکھائے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے اور اگر یہ ثابت ہوگیا کہ بوسے کے مناظر مندر کے احاطے میں شوٹ کیے گئے تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی۔
'اے سوٹیبل بوائے' کو گزشتہ ماہ 23 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا تھا، سیریز کی کہانی تقسیم ہند کے وقت کی ہے اور اس میں نئے آزاد ملک بننے والے بھارت کے خاندانی مسائل کو دکھایا گیا ہے۔
ویب سیریز کی کہانی اسی نام سے شائع ہونے والے انگریزی ناول سے لی گئی ہے، سیریز میں ایک ایسی یونیورسٹی کی خوبرو ہندو طالبہ کو دکھایا گیا ہے جس کے والدین ان کی شادی کروانا چاہتے ہیں۔
ویب سیریز میں اسی خاندان کی دوسری شادیوں کو بھی دکھایا گیا ہے۔
ویب سیریز میں مرکزی اداکارہ انگریزی ادب کی طالبہ ہوتی ہیں جو اپنی شادی کے لیے پسند کا لڑکا تلاش کرنے کے چکر میں مختلف لڑکوں سے پیار کرتی ہیں اور اسی چکر میں انہیں ایک مسلمان لڑکے سے عشق ہوجاتا ہے۔
ویب سیریز کی ہدایات ایوارڈ یافتہ فلم ساز میرا نائر نے دی ہیں جب کہ سیریز میں تبو سمیت ایشان کھاٹر نے کردار ادا کیے ہیں۔