پاکستان

مکمل لاک ڈاؤن کے خدشات: اسٹاک مارکیٹ میں 555 پوائنٹس کی کمی

کاروباری ہفتے کے پہلے روز کمرشل بینکس، سیمنٹ اور تیل و گیس مارکیٹنگ کمپنیوں کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا رہا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث ایک بار پھر مکمل لاک ڈاؤن کے خدشات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مندی دیکھی گئی اور 'کے ایس ای 100 انڈیکس' 555 پوائنٹس (1.38 فیصد) کمی کے بعد 39 ہزار 633 پوائنٹس پر بند ہوا۔

ملک میں کورونا مثبت آنے کی شرح میں اضافے کے بعد دوبارہ لاک ڈاؤن کے خدشات کے باعث مارکیٹ میں ایک موقع پر انڈیکس میں 872 پوائنٹس تک کی کمی دیکھی گئی۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز کمرشل بینکس، سیمنٹ اور تیل و گیس مارکیٹنگ کمپنیوں کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا رہا جبکہ ہسکول، یونٹی فوڈز اور ٹی آر جی پاکستان کے شیئرز کا سب سے زیادہ کاروبار ہوا۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: حصص مارکیٹ میں مندی، انڈیکس میں 633 پوائنٹس کی کمی

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے محمد سہیل نے کہا کہ 'مکمل لاک ڈاؤن کے خدشات مارکیٹ پر اثر انداز ہورہے ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن سے ملکی معیشت اور کارپوریٹ منافع متاثر ہوگا'۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر بزنس ڈیولپمنٹ عمر پرویز کا کہنا تھا کہ 'کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز، وبا سے اموات اور حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن کے اشارے کے باعث مارکیٹ پر حصص کی فروخت کا دباؤ رہا'۔

تاہم انہوں نے کہا کہ 'جی 20 ممالک کی طرف سے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف اور حکومت و آئی ایم ایف کے درمیان کامیاب مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس کا بھی مارکیٹ پر اثر دکھائی دیا'۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کو نچلی سطح بالخصوصی اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے سے مدد ملی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے بات چیت محصولات کے نظام کی تجدید پر مرکوز

واضح رہے کہ ملک میں کورونا لاک ڈاؤن کے باعث عائد پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد آخری سہ ماہی میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا اور برآمدات میں بھی بہتری آئی تھی۔

تاہم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے پیر کو بتایا گیا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملک کے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔

وبا کی دوسری لہر کے باعث حکومت نے 26 نومبر سے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔

نئی زری پالیسی کا اعلان، پالیسی ریٹ 7 فیصد پر برقرار

پشاور: ہسپتالوں کو کورونا مریضوں کیلئے بستروں کی تعداد بڑھانے کا حکم

مغرب آزادی اظہار رائے کے نام پر منافقت اور تکبر سے کام لے رہا ہے، شیریں مزاری