شہباز شریف، حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کی درخواست
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کی درخواست لاہور کے ڈپٹی کمشنر کو جمع کرا دی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو اپنی والدہ اور حمزہ شہباز کو اپنی دادی کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے پیرول پر فوری طور پر رہا کیا جائے۔
درخواست میں دو ہفتے کی پیرول کی استدعا کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 'شہباز شریف کی والدہ اور حمزہ شہباز کی دادی شمیم اختر کا لندن میں 22 نومبر کو انتقال ہوگیا ہے اور لاہور میں ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنسز میں جوڈیشل کسٹڈی میں لاہور کے کوٹ لکھپت جیل میں ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہماری روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں کو رشتہ داروں، دوستوں اور پارٹی کے لوگوں سے تعزیت وصول کرنی ہے اور اپنی ہر دلعزیز ماں/ دادی کی آخری رسومات ادا کرنی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: 'حمزہ شہباز کو طبی معائنے کے بعد کسی سرکاری ہسپتال منتقل کیا جائے گا'
درخواست میں کہا گیا کہ 'ماں کے دنیا سے رخصت ہو جانے سے بڑا اور صدمہ کوئی نہیں، اپنے اہل خانہ اور عزیز و اقارب کے ساتھ اس غم میں شریک ہونے کے لیے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو فوری طور پر رہا کیا جائے'۔
انہوں نے استدعا کی کہ جیل قواعد 1978 کے تحت دونوں کو کم از کم دو ہفتے کے لیے پیرول پر رہا کیا جائے تاکہ وہ آخری رسومات کی ادائیگی کرسکیں اور اپنے سوگوار خاندان کے ساتھ کچھ وقت گزار سکیں'۔
درخواست پنجاب کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور انسپیکٹر جنرل جیل خانہ کو بھی ارسال کی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی والدہ شمیم اختر لندن میں انتقال کرگئیں۔
ان کی موت کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی تاہم مسلم لیگ (ن) کے پارٹی ذارائع نے بتایا کہ وہ کافی مہینوں سے علیل تھیں۔
'جسد خاکی آج نہیں آسکتا'
بعد ازاں عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی فی الفور پیرول پر رہائی کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ والدہ کی آخری رسومات کا فیصلہ بچے ہی کرتے ہیں اور شمیم اختر صاحبہ کا جسد خاکی لندن سے آنا ہے اور اس لیے اس کے انتظامات کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم انتظار میں ہیں کہ کب ہمیں کوٹ لکھپت جانا پڑے اور ہم انتطامات کرسکیں'۔
جسد خاکی کے پاکستان آنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 'آج شہباز شریف کی والدہ کا جسد خاکی پاکستان نہیں آسکتا، کل اگر روانہ ہوا تو پرسوں علی الصبح قطر ایئرویز کی فلائٹ سے پاکستان پہنچ جائے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ سب کاغذی کارروائی اور قانونی تقاضے پورے ہونے پر ہے جس کے بعد جسد خاکی پاکستان روانہ کردیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'وزیر قانون راجہ بشارت سے گزشتہ روز بات ہوئی ہے، اس معاملے پر کوئی سیاست نہیں کی جانی چاہیے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف اور شہباز شریف کے والد کے بھی انتقال پر دونوں بھائی ان کے آخری رسومات میں شریک نہ ہوسکے تھے'۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ قوم سے اپیل ہے کہ مرحومہ اور شریف خاندان کے لیے دعا کریں'۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹرز نے کورونا وائرس کی وجہ سے سفر سے منع کیا ہے۔