کورونا کی دوسری لہر: پاکستان میں مزید 2 ہزار 756 افراد متاثر، فعال کیسز 38 ہزار سے زائد
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے اور پاکستان میں بھی اس میں شدت آتی جارہی ہے جس کے باعث مختلف علاقوں میں اسمارٹ اور مائیکرو لاک ڈاؤن نافذ کیا جاچکا ہے جبکہ کیسز اسی رفتار سے بڑھنے پر مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ بھی دے دیا گیا ہے۔
ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہے جس میں سے 3 لاکھ 30 ہزار 885* صحتیاب ہوئے ہیں جو تقریباً 88 فیصد سے زائد ہے جبکہ اموات کی تعداد **7 ہزار 696 تک پہنچ گئی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 756 کیسز اور 34 اموات کا اضافہ رپورٹ ہوا جبکہ ایک ہزار 57 مریض صحتیاب بھی ہوئے جس کے بعد فعال کیسز کی تعداد 38 ہزار 348 تک پہنچ گئی۔
خیال رہے کہ ملک میں اس عالمی وبا کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے جون تک وبا کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی گئی تھی۔
تاہم جولائی میں صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی تھی اور یہ سلسلہ ستمبر کے اوائل تک جاری رہا تھا۔
جس کے بعد ستمبر کے وسط سے ایک مرتبہ پھر کیسز میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور اکتوبر میں اس میں مزید تیزی آگئی، جس کا رجحان نومبر میں بھی نظر آرہا ہے اور یومیہ کیسز جو سیکڑوں میں اور اموات جو درجن سے بھی کم ہونا شروع ہوئی تھیں وہ بالترتیب اب ہزاروں اور درجنوں میں پہنچ چکی ہیں۔
آج 23 نومبر کو ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کچھ اس طرح ہے۔
سندھ
صوبہ سندھ جو اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے وہاں 24 گھنٹوں میں مزید ایک ہزار 102 کیسز کا اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 329 تک پہنچ گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں میں 13 افراد ایسے تھے جو اس عالمی وبا کے باعث انتقال بھی کرگئے اور یوں یہ تعداد 2 ہزار 829 تک جا پہنچی۔
پنجاب
صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے 498 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد یہاں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 14 ہزار 508 ہوگئی۔
صوبے میں وبا کی وجہ سے مزید 13 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد پنجاب میں اموات کی تعداد 2 ہزار 861 ہوگئی۔
خیبرپختونخوا
صوبہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 502 افراد کو وبا نے متاثر کیا جس کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 44 ہزار 599 ہوگئی۔
اس کے علاوہ 2 افراد لقمہ اجل بنے جس کے بعد اموات کی تعداد ایک ہزار 327 پر جا پہنچی۔
بلوچستان
صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 66 کیسز سامنے آئے اور یوں مجموعی کیسز 16 ہزار 810 تک پہنچ گئے۔
بلوچستان میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور اس طرح مجموعی تعداد 161 پر برقرار ہے۔
اسلام آباد
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں وبا کے مزید 449 کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد یہاں متاثرہ افراد کی تعداد 27 ہزار 18 ہوگئی۔
دارالحکومت میں کورونا سے مزید ایک مریض جاں بحق بھی ہوا جس کے بعد یہاں اموات بڑھ کر 279 ہوگئیں۔
آزاد کشمیر
کورونا سے متعلق سرکاری ویب سائٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں کورونا کے 123 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق ہوئی جس کے بعد وادی میں متاثرین کی تعداد 6 ہزار 123 ہوگئی۔
آزاد کشمیر میں وائرس سے مزید 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور اس طرح وہاں اموات کی مجموعی تعداد 144 تک جا پہنچی۔
گلگت بلتستان
گلگت بلتستان میں وبا کے 16 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد یہاں متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 542 ہوگئی۔
علاقے میں ایک فرد کا انتقال بھی ہوا، جس کے بعد گلگت بلتستان میں مجموعی اموات 95 ہوگئیں۔
صحتیاب افراد
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے صحتیاب ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید ایک ہزار 57 افراد شفایاب ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان مریضوں کے شفایاب ہونے کے بعد مجموعی طور پر یہ تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 885 ہوگئی۔
مجموعی صورتحال
ملک میں عالمی وبا کے کیسز، اموات اور صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد اگر مجموعی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ کچھ اس طرح ہے:
مصدقہ کیسز:376929
صحتیاب: 330885
اموات: 7696
فعال کیسز: 38348
ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 329 ہے جبکہ پنجاب میں یہ تعداد ایک لاکھ 14 ہزار 508 تک پہنچ چکی ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 44 ہزار 599 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 16 ہزار 810 ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 27 ہزار 18، آزاد کشمیر میں 6 ہزار 123 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 542 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔
ملک میں کورونا سے اموات کی تعداد:
سندھ: 2829
پنجاب: 2861
خیبرپختونخوا: 1327
بلوچستان: 161
اسلام آباد: 279
آزاد کشمیر: 144
گلگت بلتستان: 95