پاکستان

کورونا کیسز میں اضافہ، پاکستان کے فضائی سفر کیلئے نئے ایس او پیز تیار

اے، بی اور سی کیٹیگری کے ممالک کی ایک تازہ ترین فہرست منظور کرلی گئی ہے جس کے لیے ایس او پیز 31 دسمبر تک نافذ رہیں گے، سی اے اے

راولپنڈی: کورونا وائرس کیسوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے بین الاقوامی مسافروں کے لیے تازہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) تیار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کے مطابق اے، بی اور سی کیٹیگری کے ممالک کی ایک تازہ ترین فہرست منظور کرلی گئی ہے جس کے لیے یہ ایس او پیز 31 دسمبر تک نافذ رہیں گے۔

اے کیٹیگری میں رکھے گئے ممالک کے مسافروں کے آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان آنے والے بین الاقوامی مسافروں کیلئے نئے ایس او پیز کا اعلان

مندرجہ ذیل ممالک کو اے کیٹیگری کی فہرست میں رکھا گیا ہے: آسٹریلیا، چین، کوٹ ڈلوائر، کیوبا، فجی، فن لینڈ، آئس لینڈ، جاپان، قازقستان، لاؤس، مالاوی، مالدیپ، نمیبیا، نیوزی لینڈ، نائیجیریا، روانڈا، جنوبی کوریا، سعودی عرب، سینیگال، سری لنکا اور ویتنام۔

بی اور سی کیٹیگری میں رکھے گئے ممالک سے آنے والے مسافروں کو پرواز سے 96 گھنٹے قبل ہونے والے آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ جس کی رپورٹ منفی آئی ہو، فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی، اس میں ناکامی پر ایئر لائنز کو بورڈنگ پاس جاری کرنے سے انکار کرنے کا حق ہوگا۔

سی کیٹیگری کے ممالک سے سفر کرنے والے مسافروں کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے قبل ایک منفی ٹیسٹ لازمی ہے جبکہ دوسرا ٹیسٹ ان کے یہاں پہنچنے پر کیا جائے گا۔

وہ مسافر جن کی عمر 12 سال سے کم ہے یا معذور ہیں یا کسی بین الاقوامی وفد کا حصہ ہیں، انہیں صرف پاکستانی ایئرپورٹ پر صحت سے متعلق فارم کو بھر کر جمع کروانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سی اے اے کا پائلٹوں کو طیاروں میں تمباکو نوشی پر انتباہ

ایئرکرافٹ کے آپریشنز مسافر اور عملے کے تحفظ سے متعلق اقدامات کے نفاذ سے متعلق سی اے اے کی ہدایات کی مکمل تعمیل کے تابع ہوں گے جبکہ ایئر لائنز ان ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔

مسافروں کے لیے یہ بھی لازمی کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فون پر پاس ٹریک کی ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کریں اور اپنی ذاتی تفصیلات کے ساتھ ساتھ اپنے آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کی تصویر بھی اس میں ڈالیں۔

جیسا کہ گائیڈ لائنز میں واضح کیا گیا ہے، ایئر کرافٹ مینیجمنٹ حفاظتی یونٹس پر مشتمل پرسنل پروٹیکٹو ایکوئپمنٹ (پی پی ای)، دستانے، چہرے کے ماسک، چشمیں، این 95 ماسک وغیرہ کی انوینٹری رکھنے کے لیے ذمہ دار ہیں، جو ٹیک آف سے پہلے ہی فلائیٹ میں موجود ہوں گی۔

پرواز کے دوران تمام مسافروں اور عملے کے ممبران کو چہرے پر ماسک پہننا لازم ہوگا۔

مسافروں کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ اس بیماری کے علامات کا سامنا کرنے کی صورت میں کیبن عملے کو مطلع کریں۔

ہر مسافر کو ہینڈ سینیائٹرز فراہم کی جائیں گی اور ہر گھنٹے کے بعد طیارے کے بیت الخلا میں اسپرے کیا جائے گا۔

پہنچنے پر آر ٹی-پی سی آر کے مثبت نتیجے کی صورت میں مسافروں کو آئیسولیشن کے طریقہ کار کے مطابق خود آئیسولیٹ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

اہل افغانستان کے بعد امن میں سب سے بڑا حصہ پاکستان کا ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم کا اپنی سربراہی میں 'نیشنل یوتھ کونسل' قائم کرنے کا فیصلہ

ایپ کے ذریعے بلی کی آواز کا مطلب جاننا ممکن