ڈان گروپ کے 5 صحافیوں کے لیے 'آگاہی ایوارڈز'
ڈان گروپ کے 5 صحافیوں سمیت پاکستان کے 43 صحافیوں کو میڈیا میں ان کی مہارت اور اخلاقیات کے لیے سب سے معروف اور باوقار 'آگاہی ایوارڈز 2020' سے نوازا گیا۔
آگاہی ایورارڈز کو آٹھویں سال ملک بھر سے 40 سے زائد شعبوں میں ہزاروں نامزدگیاں وصول ہوئیں۔
قومی و بین الاقوامی ماہرین، ڈویلپمنٹ پروفیشنلز، ماہرین تعلیم اور میڈیا پروفیشنلز پر مبنی جیوری نے پرنٹ (اخبارات)، ٹیلی ویژن، ریڈیو اور آن لائن میڈیا (ویب سائٹس) کے صحافیوں کی طرف سے بھیجی گئی رپورٹس کا تجزیہ کیا۔
آگاہی ایوارڈز ہر سال منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ پاکستان میں صحافت کو ایسا حوالہ بنایا جائے جو عالمی معیارات کے مطابق ہو۔
ان ایورارڈ کا فیصلہ ملک بھر سے موصول ہونے والی بہترین رپورٹس نمایاں کرتے ہوئے صحافیوں کے حوصلے اور عزم کا اعتراف کرتے ہوئے صحافت میں مہارت کو منانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اعلیٰ صحافتی اقدار: ڈان گروپ کے 11 صحافیوں کیلئے 'آگاہی ایوارڈز'
گزشتہ برسوں میں ایوارڈز حاصل کرنے والوں نے سیاسی و معاشی دباؤ برداشت کرتے ہوئے اپنے فرائض انجام دیئے لیکن ان کی حقائق پر مبنی رپورٹس کی وجہ سے میڈیا پر عوام کا اعتماد برقرار رہا اور لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
آگاہی ایوارڈز کا مقصد ملک میں ہونے والی بہترین صحافت کو تسلیم کرنا اور اس کا اعتراف کرنا ہے اور اس کے لیے میڈیا انڈسٹری میں صحت مند مقابلے کا اہتمام کروایا جاتا ہے اور اخلاقی و پیشہ ورانہ صحافتی اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ شہریوں کی غیر جانبدارانہ معلومات تک رسائی کے لیے جامع معلوماتی مواد تخلیق کیا جاسکے جس پر اعتماد کیا جاسکے۔
آگاہی ایوارڈز کے لیے جو اسٹوریز منتخب کی جاتی ہیں ان کا تجزیہ یونیسکو کے میڈیا، ڈویلپمنٹ انڈی کیٹرز کے اصولوں اور سینٹر فار انٹرنیٹ اینڈ میڈیا اتیھکس کے اشتراک سے کیا جاتا ہے۔
نامور رائے سازوں، سینیئر صحافیوں، پالیسی سازوں، سفارتکاروں، سفرا، دانشوروں، میڈیا انڈسٹری کے ممتاز پروفیشنلز اور تھنک ٹینکس کے نمائندوں نے 8ویں ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں: آگاہی ایوارڈز 2018، ڈان کے 11 صحافیوں کے نام اعزاز
اعلیٰ صحافتی اقدار اور غیر جانبداری کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف شعبوں میں بہترین رپورٹنگ پر ڈان گروپ سے وابستہ 5 صحافیوں کو رواں سال آگاہی ایوارڈز سے نوازا گیا، جن کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
- مبارک زیب خان ۔ آسان بزنس
- سید محمد ابوبکر ۔ توانائی
- عادل عزیز خانزادہ ۔ چوتھا صنعتی انقلاب
- محمد حسین خان ۔ وبائی امراض
- عبدالرشید ۔ قانون کی حکمرانی
دیگر میڈیا اداروں سے وابستہ جن صحافیوں کو اعزاز سے نوازا گیا ان کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
- گہرام اسلم بلوچ ۔ احتساب
- عاصم احمد خان ۔ زرعی پالیسی
- فصیح منگی ۔ چین پاک تعلقات
- اسلام گل آفریدی ۔ موسمیاتی تبدیلی
- جہانگیر ناصر ۔ مسابقت
- صائمہ شبیر ۔ سی ایس آر
- عائشہ فرخ ۔ مشترکہ اقدار
- کاشان اکمل ۔ ثقافت، ورثہ
- انعم لودھی ۔ ڈیٹا جرنلزم
- منور راجپوت ۔ جمہوریت
- شجاع ملک ۔ معیشت
- شفیق رفیع ۔ تعلیم
- زین الدین ۔ چھپی بھوک کا خاتمہ
- سارہ عتیق ۔ انٹرٹینمنٹ جرنلزم
- شبینہ فراز ۔ انٹرپرینیورشپ
- احمر رحمٰن خان ۔ ماحول
- حنیف اللہ ۔ انتہا پسندی، دہشت گردی
- ظفر احمد خان ۔ خارجہ پالیسی
- محمد زبیر خان ۔ مستقبل بینی
- منور راجپوت ۔ گورننس
- واحد علی ۔ صحت
- زین علی ۔ انسانی حقوق
- محمد ابراہیم ۔ انکلوسونس
- ثنا جمال ۔ تخلیقی صحافت
- شازیہ محبوب ۔ اسکول سے باہر بچے
- محمد وسیم ۔ خواتین پر رپورٹنگ
- ترحب اصغر ۔ میڈیا ضابطے
- فضل خالق ۔ فوٹو جرنلزم
- رضوان احمد ۔ پولیس اصلاحات
- شیما صدیقی ۔ ایس آر ایچ آر
- صادقہ خان ۔ اسٹوری ٹیلنگ
- فواد رضا۔ ایس ڈی جیز
- عامر عطا ۔ ٹیکسیشن
- سدرہ اظہر ڈار ۔ ویڈیو جرنلزم ٹی وی
- اکرام اللہ مروت ۔ پانی کا انتظام
- فرحت جاوید ۔ تنازعات
یہ بھی پڑھیں: ڈان گروپ سے وابستہ صحافیوں کے لیے 10 ’ آگاہی ایوارڈز‘
عوامی پسندیدگی کے شعبے میں مقبول ترین کرنٹ افیئرز اینکر (مرد) شاہزیب خانزادہ، مقبول ترین کرنٹ افیئر اینکر(خاتون) ماریہ میمن، تفتیشی صحافت کے لیے فاؤنڈرز چوائس ایوارڈز ذالقرنین حید ر (اے آر وائے) کو ملا، فہد حسین (ڈان میڈیا گروپ) کو 2020 کا نیوز منیجر قرار دیا گیا جبکہ حسینہ معین کو ان کی خدمات پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
واضح رہے کہ آگاہی ایوارڈز کا آغاز 2012 میں کیا گیا تھا، یہ پہلے ایوارڈز ہیں جو کم و بیش 40 شعبوں میں بہترین صحافیوں کو پیش کیے جاتے ہیں۔