کورونا ویکسین کی تیاری میں استعمال ہونے والی 61 اشیا ٹیکس سے مستثنیٰ
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس ویکسین کی تیاری میں استعمال ہونے والی 61 اشیا کو ٹیکسز اور ڈیوٹیز سے استثنی دینے کا فیصلہ کرلیا جبکہ کووڈ 19 (اسمگلنگ کی روک تھام) آرڈیننس 2020 کے تحت اسمگلنگ کو روکنے کے لیے 19 اضلاع میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز ججز کو اختیارات تفویض کردیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں انہوں نے پاکستان میڈیکل اتھارٹی کے قیام اور نیشنل میڈیکل اینڈ ڈینٹل بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔
اس کے ساتھ ساتھ دیگر اہم فیصلوں میں حکومت نے 16 مزید ممالک کو شامل کرکے آن لائن ویزا کی سہولت فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا، اب 191 ممالک کے شہری پاکستانی ویزا کے لیے آن لائن سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا فائزر کی ویکسین پاکستان میں کورونا کی وبا روک سکے گی؟
وزیراعظم کے دفتر کے مطابق عمران خان نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ حکومت نے اراکین قومی اسمبلی (ایم این اے) کی شکایات کو حل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا تھا، انہوں نے کابینہ کو بتایا کہ عوام کی شکایات اور مسائل کو حل کرنے میں غفلت برتنے پر مقامی انتظامیہ اور دیگر دوسرے محکموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ یہ طریقہ کار قومی اسمبلی کے حلقوں میں عوام کو پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے، ساتھ ہی اجلاس کو مطلع کیا گیا کہ ملک میں گندم اور چینی کی 'کوئی کمی نہیں ہے' اور مستقبل میں 'ان کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا'۔
پاکستان کیلئے آن لائن ویزا کا اجرا
دوران اجلاس یہ بتایا گیا کہ وزرات داخلہ نے 14 مارچ 2019 کو پاکستانی ویزا کے آن لائن حصول کے لیے 175 ممالک کے شہریوں کی درخواستوں کو منظور کیا تھا۔
اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کردہ سمری میں کہا گیا کہ اب اس عمل کو باقی رہ جانے والے 16ممالک کو شامل کرنے کے بعد پاکستان آن لائن ویزا سسٹم (پی او وی ایس) کو بڑھا کر کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ای ویزا کی سہولت کو مزید 16ممالک تک توسیع دینے کا فیصلہ
دستاویز میں کہا گیا کہ اب پی او وی ایس کے ذریعے مختلف کٹیگریز میں پاکستانی ویزا کے لیے 191 ممالک سے شہری اپلائی کرسکتے ہیں، یہ ایک بڑا سنگ میل ہے اور موجودہ حکومت کا ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اپنے ویژن کو حقیقت میں تبدیل کرنے کی طرف ایک قدم ہے، یہ پاکستان میں سیاحت اور کاروباری استعداد میں اضافے میں مدد دے گا اور شفافیت کو یقینی بنائے گا۔
اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال اور کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث معیشت پر ہونے والے اثرات پر بھی بات چیت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:آن لائن ویزا سہولت سے 10 روز میں 24 ہزار افراد کی سعودی عرب آمد
مزید یہ کہ کابینہ نے اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن کے لیے رینا سعید خان کی تعیناتی کی منظوری دی اور اس کے ساتھ ہی اہم پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔
پی ٹی وی بورڈ
تاہم کابینہ نے نامور ٹی وی پروڈیوسر اصغر ندیم سید اور سینئر ٹی وی میزبان اور وکیل نعیم بخاری کو پاکستان ٹیلی ویژن بورڈ اراکین میں شامل کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا جس کی وجہ یہ تھی کہ ان کی عمر 65 سال سے زیادہ ہے۔
علاوہ ازیں کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28 اکتوبر اور 4 نومبر کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
تاہم کابینہ اجلاس میں قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 21 اکتوبر اور 5 نومبر کو لیے جانے والے فیصلوں کی توثیق کو ملتوی کردیا گیا، اس کے ساتھ ہی 29 اکتوبر کو کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جارتی اصلاحات کے فیصلے کی توثیق بھی فی الحال نہیں کی گئی۔
یہ خبر 18 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔