پاکستان

ای سی سی نے سیکیورٹی کے لیے 38 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی

اجلاس میں جاری مالی سال کے لیے وزارت دفاع اور داخلہ کے چار مختلف منصوبوں کیلئے 4 تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں سیکیورٹی اخراجات کے لیے 38 ارب روپے کے چار بڑے ضمنی گرانٹ سمیت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے عملے کے لیے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس) کی بھی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو یہاں کابینہ ڈویژن میں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، وزیر اعظم کے مشیر برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود، مشیر پیٹرولیم ندیم بابر اور وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر نے شرکت کی۔

سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ 'اجلاس میں جاری مالی سال کے لیے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے چار مختلف منصوبوں کیلئے 4 تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی'۔

مزید پڑھیں: ای سی سی نے کمرشل صارفین کیلئے گیس کے نرخوں میں اضافہ کردیا

باخبر ذرائع نے بتایا کہ ای سی سی نے رواں مالی سال کے دوران پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے کے دوسرے مرحلے کے لیے 2 کروڑ 69 لاکھ روپے کے اضافی فنڈ کے لیے وزارت دفاع کی ایک درخواست کو منظور کیا۔

ای سی سی نے پاک فوج کے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن (نارتھ) کے لیے 6 ارب 20 کروڑ روپے کی تکنیکی اضافی گرانٹ کی بھی منظوری دی۔

چند روز قبل ای سی سی نے اسی طرح کی خصوصی سیکیورٹی ڈویژن (ساؤتھ) کے لیے بھی 16 ارب 60 کروڑ روپے کے اضافی گرانٹ کی منظوری دی تھی۔

ان خصوصی ڈویژنز کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فول پروف پروف سیکیورٹی کے لیے چند سال قبل قائم کیا گیا تھا۔

اجلاس میں پاک فوج کو داخلی سیکیورٹی ڈیوٹی الاؤنس کے لیے 5 ارب روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹ مختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

یہ رقم گزشتہ چند سالوں سے اضافی بجٹ کا ایک باقاعدہ حصہ بن گیا ہے۔

ای سی سی نے برطانیہ میں مقدمات کی پیروی کرنے کے لیے خدمات حاصل کرنے والے وکلا کے اخراجات کے لیے وزارت داخلہ کی ایک اور سمری بھی منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی کا گندم کی امدادی قیمت میں 25 فیصد اضافہ کرنے سے گریز

ای سی سی نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے لیے جاری مالی سال کے دوران 5 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کرنے کی منظوری دے دی، یہ فنڈز وزیراعظم آفس میں وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی خدمات کی فراہمی کے لیے بروئے کارلائے جائیں گے۔

اجلاس میں پی آئی اے سی ایل (وزارت ہوا بازی) کی جانب سے رضاکارانہ علیحدگی سکیم (وی ایس ایس) کے لیے حکومت پاکستان کے کیش سپورٹ سے متعلق سمری پیش کی گئی جسے اصولی منظوری بھی دی گئی۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے سم وسمارٹ کارڈز کی ملکی سطح پر تیاری کی سمری پر اجلاس میں تفصیلی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ تجویز کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کی جائے اور دو ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائی جائے تاکہ اس تجویز کو آگے بڑھایا جاسکے۔

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، کمیٹی میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشن، ایف بی آر اور سرمایہ کاری بورڈ کے نمائندے شامل ہوں گے۔

ہارٹ فیلیئر جیسے جان لیوا مرض سے بچنا آپ کے اپنے ہاتھوں میں

امریکا: 'جو بائیڈن کو پیشہ ورانہ طریقے سے اقتدار منتقل کریں گے'

ترک پارلیمنٹ میں آذربائیجان میں فوج کی تعیناتی کیلئے بل پیش