فلموں میں مردوں کو 'ہیرو'، خواتین کو 'سازشی چڑیل' کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، سونم کپور
بولی وڈ اداکارہ سونم کپور نے فلم انڈسٹری پر گزشتہ چند ماہ سے ہونے والی تنقید سے متعلق کہا ہے کہ وہ خواتین سے متعلق بیانات پر 'خوفزدہ' ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلم انڈسٹری میں موجود مردوں کے حوالے سے کبھی اس طریقے سے بات نہیں کی جاتی۔
سونم کپور کی جانب سے گزشتہ چند ماہ سے شروع کی جانے والی تنقید ایک طرح سے 14 جون کو اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد پیدا ہونے والے حالات ہیں۔
جس کی تحقیقات کے دوران اداکارہ ریا چکر بورتی کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ دپیکا پڈوکون، شردھا کپور اور سارہ خان کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کاسموپولیٹن انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں سونم کپور نے کہا کہ مجھے اس تنقید کا سامنا نہیں ہوا لیکن انہیں اپنے ساتھ کام کرنے والی خواتین کے ساتھ ایسا ہوتا دیکھ کر صدمہ ہوا۔
سونم کپور کا کہنا تھا کہ وہ خوفزدہ ہوتی ہیں جب وہ دیکھتی ہیں کہ عورتوں کو اتنی آسانی سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ کسی نے کبھی کسی مرد کے بارے میں اس طرح بات نہیں کی جیسے خواتین کے بارے میں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسا ہے کہ ہم جیسے دہائیوں پیچھے چلے گئے ہیں۔
سونم کپور نے کہا کہ اگر آپ فیشن اور فلم انڈسٹری سے وابستہ خاتون ہیں، آپ کو آرٹسٹ یا تخلیقی شخص نہیں مانا جاتا، اس کے بجائے ان کے کردار پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔
اداکارہ کا مزید کہنا ہے کہ فلم انڈسٹری میں تمام مرد اور خواتین ایک جیسے ہیں لیکن مردوں کو 'ہیرو' بنایا جاتا ہے جبکہ خواتین کو 'سازشی چڑیلیں'۔
انہوں نے کہا کہ ہم آرٹسٹس ہیں، ہم میں اور مرد اداکار یا ڈائریکٹر میں کیا فرق ہے؟ انہیں 'ہیرو' اور خواتین کو 'سازشی چڑیلیں' بنایا جاتا ہے اور یہ مجھے بہت برا لگتا ہے۔
سونم کپور نے کہا کہ یہ مزید عجیب ہے کہ کچھ خواتین اس بیانیے کو آگے بڑھا رہی ہیں، یہاں بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جو نہیں ہونا چاہیے تھیں۔
خیال رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے ایک روز بعد سونم کپور نے اپنے قریبی افراد اور ساتھیوں کو نشانہ بنانے والوں پر تنقید کی تھی۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد فلمی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے اداکاروں کو اقربا پروری کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا کہ اداکار نے اس سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کی تھی۔
سونم کپور کو بھی ٹرولز کی جانب سے اس حوالے سے تنقید کا سامنا ہوا تھا اور انہیں انسٹاگرام پر کچھ وقت کے لیے کمنٹ ڈس ایبل کرنے پڑے تھے۔