پاکستان

وزیراعلیٰ سندھ نے بارش سے متاثرہ افراد کو معاوضوں کی ادائیگی کی منظوری دے دی

حالیہ بارش میں آفت زدہ 20 اضلاع کے متاثرہ افراد کو معاوضے کی فراہمی کی منظوری دے دی گئی۔

کراچی: وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے حالیہ بارش میں آفت زدہ 20 اضلاع کے متاثرہ افراد کو معاوضے کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے لیکن معاوضے کی رقم کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔

انہوں نے یہ فیصلہ پیر کو صوبے میں حالیہ شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات/ تباہی کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

مزید پڑھیں: ریکارڈ بارش سے کراچی سمیت سندھ بھر میں سیلابی صورتحال، 7 افراد جاں بحق

اجلاس میں چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی حارث گزدر، منصوبہ بندی و ترقیات کے چیئرمین ایم وسیم، ساجد جمال ابڑو، قاضی شاہد پرویز اور دیگر نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے قاضی شاہد پرویز نے کہا کہ صوبائی حکومت پہلے ہی 20 اضلاع کو آفات زدہ قرار دے چکی ہے۔

ان میں کراچی ڈویژن کے جنوب، غربی، شرقی، وسطیٰ، کورنگی اور ملیر اضلاع شامل ہیں جبکہ حیدرآباد، بدین، ​​ٹھٹہ، ​​سجاول، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری کے اضلاع اور حیدرآباد ڈویژن کا علاقہ دادو شامل ہیں، میرپورخاص ڈویژن میں میرپورخاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر کے اضلاع اور شہید بینظیر آباد میں ضلع شہید بینظیر آباد اور سانگھڑ شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں میں مجموعی طور پر ایک ہزار 752 دیہات، 2 لاکھ 97 ہزار 108 افراد پر مشتمل آبادی، 14 لاکھ 99 ہزار 411 ایکڑ پر کھڑی فصل، 2 لاکھ 91 ہزار 981 گھرانے اور 12 لاکھ 92 ہزار 643 گھروں کو نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کیلئے 1113 ارب روپے کا پیکج: 62 فیصد وفاق اور 38 فیصد حصہ صوبے کا ہوگا، اسد عمر

وزیر اعلیٰ کو 2020 کے مون سون کے نقصانات / تباہی پر اضلاع کی بنیاد پر پریزنٹیشن دی گئی۔

علاوہ ازیں یہ نشاندہی کی گئی کہ شدید بارش کے نتیجے میں 149 افراد ہلاک، 103 افراد زخمی اور گائے، بھینس، گھوڑے، بکری، بھیڑ اور گدھے سمیت 19ہزار 858 جانوروں کی موت ہوئی۔

بارشوں سے 8 ارب روپے کے نقصان کا دعویٰ

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 8 ارب روپے کے نقصانات ہوئے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت صوبہ بھر کے غریب متاثرہ لوگوں کو ان کی بحالی کے لیے معاوضہ دے گی۔

انہوں نے مختلف نقصانات کے لیے مختلف شرح پر تبادلہ خیال کیا اور اصولی طور پر اس رقم کی فراہمی کی منظوری دی لیکن معاملہ حتمی منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شفافیت یقینی بنانے کے لیے لوگوں میں اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے رقم تقسیم کی جائے گی جنہیں اموات، زخمیوں، گھروں کو پہنچنے والے نقصان اور مرنے والے مویشیوں کی بنیاد پر مختلف اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔

انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ سندھ بینک سے بات کریں اور اے ٹی ایم کارڈ کے اجرا کے لیے جلد سے جلد تفصیلی لائحہ عمل طے کریں۔

مزید پڑھیں: کراچی پیکج عملدرآمد اور نگراں کمیٹی میں بیوروکریٹس اور فوجی افسر شامل

انہوں نے مزید کہا کہ فائدہ اٹھانے والوں کے پاس قومی شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے اور معاوضے کی فراہمی سے قبل کارڈ کی نادرا سے تصدیق کی جائے گی۔

دریں اثنا انہوں نے قاضی شاہد پرویز کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ افراد، مکانات، مویشیوں، اموات اور زخمی افراد کی فہرست کو حتمی شکل دیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ جب یہ نقد رقم متاثرہ لوگوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی تو انہیں اپنے موبائل فون پر ایک ایس ایم ایس موصول ہو گا۔

کوہلی کے ہاں پہلے بچے کی آمد متوقع، آسٹریلیا کے خلاف 3 میچز کی چھٹی منظور

صدارتی انتخاب میں ناکامی کے بعد ٹرمپ ٹوئٹر پر 'لوزر' قرار

فوجی حکام کل اراکین قومی اسمبلی کو بریفنگ دیں گے